فیصل آباد (جیوڈیسک) دیہی روڈ پروگرام کے تحت تعمیر ہونے والی سڑک کے افتتاح کے لئے وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف کے آنے کی اطلاع ملی تو فیصل آباد کے عام لوگ اپنے اپنے دکھ لئے جمع ہو گئے۔
سمندری روڈ پر پل دسواں میں ہونے والی تقریب میں خادم اعلی تو نہیں پہنچے لیکن وزیر قانون پنجاب کا قافلہ آیا جسے مظاہرین نے روکنے کی کوشش کی تو پولیس بیچ میں آ گئی۔
بپھرے ہوئے مظاہرین کی وجہ سے رانا ثناء اللہ کے قافلے کا روٹ بدل دیا گیا۔ پولیس کی بھاری نفری مظاہرین کو قابو کرنے کی کوشش کرتی رہی اور مظاہرین پولیس کو بیچ میں سے ہٹ جانے کا کہتے رہے۔
تھانہ ڈجکوٹ میں قتل کا جھوٹا مقدمہ درج کرنے کے خلاف اور تھانہ صدر سمندری میں ڈکیتی کے ملزمان رہا کرنے کے خلاف خواتین روتی پیٹتی رہیں۔
ساتھ ہی سرگودھا یونیورسٹی فیصل آباد کیمپس میں طالب علموں کو فارغ کرنے پر طلبا بھی احتجاج کرتے رہے۔ مظاہرین وزیر قانون پنجاب سے ملنے کے منتظر تھے لیکن ان کا انتظار انتظار ہی رہا۔