فیصل آباد (جیوڈیسک) وزیرقانون پنجاب راناثناءاللہ کو فیصل آباد میں سڑک کا افتتاح کرنا مہنگا پڑ گیا۔ تین مختلف واقعات کے خلاف مظاہرین نے ان کا گھیراؤ کیا۔صوبائی وزیرقانون نے مذاکرات کے بعد معاملے کو ختم کرایا۔
وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اللہ فیصل آبادکےسمندری روڈ پر تعمیر ہونے والی نئی سڑک کا افتتاح کرنے پہنچے تو یکے بعد دیگرے مظاہرین کے تین مختلف دھڑوں نے انہیں گھیر لیا اور نعرے بازی شروع کردی۔
رانا ثناء اللہ کو سب سے پہلے ڈجکوٹ قتل کیس میں گرفتار ملزمان کے لواحقین کا سامنا کرنا پڑا۔ ان کا الزام تھا کہ مقامی ایم این اے مقدمے کی تفتیش پر اثر انداز ہورہے ہیں۔
گورنمنٹ سرگودھا یونیورسٹی ستیانہ روڈ کیمپس کے طلبہ نے یونی ورسٹی سے نکالے جانے کے خلاف نعرے لگائے۔تین ماہ قبل ڈجکوٹ میں قتل ہونے والے تین افراد کے ورثا نے بھی ملزمان کی عدم گرفتاری پراحتجاج کیا۔
مظاہرین اور پولیس کے درمیان دھکم پیل بھی ہوئی، وزیر قانون پنجاب کی طرف سے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی پر احتجاجی مظاہرے ختم ہوئے۔