فیصل آباد (جیوڈیسک) لاہور کے بعد فیصل آباد میں بھی پولیس گردی کا ایک بدترین واقعہ پیش آیا ہے جہاں تلخ کلامی پر پولیس اہلکاروں نے نوجوان کو قتل کر دیا۔
فیصل آباد کے تھانہ ٹھیکری میں شبیر نامی نوجوان پر دفعہ 324 کا مقدمہ درج تھا جس میں اس کی ذاتی استعمال کی گن بھی پولیس نے اپنی تحویل میں لے لی تھی، شبیر جب سزا کاٹنے کے بعد اپنا اسلحہ لینے پولیس اسٹیشن پہنچا۔
تو ایس ایچ او میاں عابد سے اس کی تلخ کلامی ہو گئی جس پر پولیس اہلکاروں نے اسے حوالات میں بند کر دیا اور شدید تشدد کا نشانہ بنایا، شبیر کی حالت غیر ہو نے پر پولیس اہلکار اسے اسپتال منتقل کر رہے تھے کہ وہ رستے میں ہی دم توڑ گیا۔
ڈی پی او فیصل آباد کا کہنا ہے نوجوان کی لاش کو پوسٹ کے لئے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، اگر پولیس اہلکار اس میں ملوث پائے گئے تو ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور میں پولیس کی جانب سے ڈاکٹر طاہر القادری کی رہائش گاہ کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے پر پاکستان عوامی تحریک اور پولیس اہلکاروں کے درمیان جھڑپ میں 2 خواتین سمیت 8 افراد جاں بحق جب کہ 80 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔