فیض الحسن اور ملک احمد علی اولکھ کے درمیان بڑھتے ہوئے اختلافات مسلم لیگ (ن) کی بلدیاتی الیکشن میں شکست کا باعث بن سکتے ہیں

کروڑ لعل عیسن: قومی الیکشن اور میلہ چودھویں کے بعد صاحبزادہ فیض الحسن اور ملک احمد علی اولکھ کے درمیان بڑھتے ہوئے اختلافات مسلم لیگ (ن) کی بلدیاتی الیکشن میں شکست کا باعث بن سکتے ہیں۔ دونوں افراد کے درمیان سیاسی معاملات میں کھینچا تانی کا سلسلہ جاری ۔ میلہ چودھویں کے دوران اپنی سپر میسی کے دکھانے پر دونوں کے درمیان خون ریزی ہوتے ہوتے رہ گئی۔

حکومت پنجاب کی جانب سے بلدیاتی ایکٹ میں تبدیلی کے بعد پنجاب بھر کی شہری یونین کونسلوں کو میونسپل کمیٹی کا درجہ دینے اور نئے سرے سے حلقہ بندیوں کے عمل کے سلسلہ میں گزشتہ روز ADLG اور سیکریٹری یونین کونسل کی جانب سے بنائی گئی حلقہ بندیوں کو ملک احمد علی اولکھ نے صاحبزادہ فیض الحسن کی قرار دے کر مسترد کرتے ہوئے رات گئے اسسٹنٹ کمشنر کے ذریعے یونین کونسل کے سیکریٹریز کو دوبارہ بُلوا کر حلقہ بندیوں میں تبدیلیاں کیں اور صبح چار بجے تک یہ کام جاری رہا۔

اس دوران MNA صاحبزادہ فیض الحسن نے DCO لیہ کو بتایا کہ جب انہوں نے ابھی تک حلقہ بندیوں کے کام میں کوئی مداخلت نہیں کی تو ملک احمد علی اولکھ بغیر ہمیں اعتماد میں لیئے ہوئے حلقہ بندیوں میں مداخلت کر رہے ہیں ۔ جس پر DCO لیہ نے گزشتہ روز اجلاس طلب کر لیا جس کے کنوینئر ملک احمد علی اولکھ ہیں جبکہ ممبران میں MNA صاحبزادہ فیض الحسن ، MNA سید ثقلین بخاری ، MPA مہر اعجازاچلانہ ، MPA چوہدری محمد اشفاق ، MPA قیصر خان مگسی اور سابق MPA عبدالشکور سواگ موجود تھے۔