جعلی اکاؤنٹس کیس: زرداری اور فریال تالپور کیخلاف ضمنی ریفرنس دائر

Faryal Talpur and Asif Zardari

Faryal Talpur and Asif Zardari

راولپنڈی (اصل میڈیا ڈیسک) قومی احتساب بیورو (نیب) نے جعلی اکاؤنٹس و منی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کے خلاف ضمنی ریفرنس دائر کر دیا۔

نیب راولپنڈی کی جانب سے دائر ریفرنس میں الزام عائد کیا گیا ہےکہ نجی بینک کے فنڈز کا غلط استعمال کیا گیا اور بے نامی دار کے نام پر زمین خریدی گئی۔

ریفرنس میں بتایا گیا ہے کہ ملزم مشتاق کا سابق صدر کے ساتھ مشترکہ اکاؤنٹ بھی ہے اور بینک ریکارڈ کے مطابق اکاؤنٹ آصف زرداری کے لیے استعمال ہوتا تھا، اس اکاؤنٹ کے ذریعے بیرون ملک رقم بھی منتقل ہوتی تھی۔

ریفرنس کے مطابق 8.3 ارب روپے کی رقم جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے نکلوائی گئی اور نجی بینک کے اکاؤنٹ سے غیرقانونی طور پر 1200 ملین روپے منتقل کرائے گئے جب کہ 950 ملین روپے کی رقم دوبارہ آصف زرداری کے استعمال کے اکاؤنٹس میں منتقل ہوئی۔

ریفرنس میں مزید الزام عائد کیا گیا ہےکہ انور مجید، عبدالغنی مجید اور مصطفیٰ ذوالقرنین کا سارے معاملے میں اہم کردار ہے۔

منی لانڈنگ کیس 2015 میں پہلی دفعہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے اُس وقت اٹھایا گیا، جب مرکزی بینک کی جانب سے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو مشکوک ترسیلات کی رپورٹ یعنی ایس ٹی آرز بھیجی گئیں۔

ایف آئی اے نے ایک اکاؤنٹ سے مشکوک منتقلی کا مقدمہ درج کیا جس کے بعد کئی جعلی اکاؤنٹس سامنے آئے جن سے مشکوک منتقلیاں کی گئیں۔

معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچا تو اعلیٰ عدالت نے اس کی تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم ( جے آئی ٹی) تشکیل دی جس نے 24 دسمبر 2018 کو عدالت عظمیٰ میں اپنی رپورٹ جمع کرائی جس میں 172 افراد کے نام سامنے آئے۔

جے آئی ٹی نے سابق صدر آصف علی زرداری اور اومنی گروپ کو جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے فوائد حاصل کرنے کا ذمہ دار قرار دیا اور ان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی۔

اس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری، ان کی ہمشیرہ فریال تالپور سے بھی تفتیش کی گئی جب کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی تحریری طور پر جے آئی ٹی کو اپنا جواب بھیجا جب کہ اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید اور نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی ایف آئی اے کی حراست میں ہیں۔

سپریم کورٹ نے 7 جنوری 2019 کو اپنے فیصلے میں نیب کو حکم دیا کہ وہ جعلی اکاؤنٹس کی از سر نو تفتیش کرے اور 2 ماہ میں مکمل رپورٹ پیش کرے جب کہ عدالت نے جے آئی ٹی رپورٹ بھی نیب کو بجھجوانے کا حکم دیا۔

اعلیٰ عدالت نے حکم دیا کہ تفتیش کے بعد اگر کوئی کیس بنتا ہے تو بنایا جائے۔

نیب نے 7 جنوری کو ہی جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات کے لیے کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم (سی آئی ٹی) تشکیل دی جس کی سربراہی ڈی جی نیب راولپنڈی کو دی گئی۔

آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری نے 20 مارچ کو نیب کی کمائنڈ انویسٹی گیشن کے سامنے پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرایا۔

نیب راولپنڈی نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں تین ریفرنسز تیار کر کے نیب ہیڈ کوارٹر بھجوائے اور چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ نے 2 اپریل کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں پہلا ریفرنس اومنی گروپ کے چیف ایگزیکٹو عبدالغنی مجید اور دیگر کے خلاف دائر کرنے کی منظوری دی۔