اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے عارف گل کی جعلی ڈگری کیس میں ایچ ای سی کو ایف آے اور بی اے کی ڈگری سے متعلق رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے پی پی 59 سمندری، فیصل آباد سے منتخب رکن صوبائی اسمبلی عارف گل کی جعلی ڈگری سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل ایڈوکیٹ راجہ عامر عباس نے موقف اختیار کیا کہ عارف گل کے پاس انٹرمیڈیٹ کی ڈگری جعلی ہے، عارف گل نے ایک ہی سال میں انٹرمیڈیٹ کے 2 امتحانات دئیے ہیں۔
ایک امتحان ریگولر دیا جبکہ دوسرا پرائیوٹ حثیت میں دیا، عارف گل نے جو امتحان خود دیا وہ اس میں فیل ہو گئے، متعلقہ دسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے ڈگری کو جعلی قرار دیا، عامر عباس کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے عامر گل کے خلاف کاروائی کا حکم دیا لیکن کاروائی نہیں کی گئی، عارف گل نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے حکم امتناعی حاصل کیا، عارف گل کے وکیل نے موقف اخیتار کیا کہ 2003 میں بورڈ آف انٹرمیڈیٹ فیصل آباد نے عارف گل کی ڈگری کو درست قرار دیا تھا۔
فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے ایچ ای سی کو عارف گل کی ایف آے اور بی اے کی ڈگری سے متعلق رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا۔
عدالت نے چیئرمین فیصل آباد تعلیمی بورڈ اور رجسٹرار بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی کو معاونت کرنے کی ہدایت اور واضح کیا کہ اگر تعاون کرنے میں ناکام رہے تو دونوں افسران آئندہ سماعت پر خود پیش ہوں۔ کیس کی سماعت 17 فروری کو دوبارہ ہو گی۔