اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے جعلی ڈگری کیس میں سمیرا ملک کو نا اہل قرار دیتے ہوئے 2008 میں ان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا۔ سمیرا ملک ن لیگ کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئی تھیں۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔
سابق رکن قومی اسمبلی ملک عمر اسلم اعوان نے رکن قومی اسمبلی سمیرا ملک کی بی اے کی مبینہ جعلی ڈگری کے خلاف اپیل کی تھی۔ تفصیلات کے مطابق سمیراملک نے مئی 2013 کے انتخابات میں ملک عمر اسلم کو مسلسل تیسری مرتبہ شکست دی اور وہ تقریبا چالیس ہزار ووٹوں کی برتری سے خوشاب کے حلقہ این اے 69 سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئیں، واضح رہے کہ عمر اسلم کی جانب سے 2002 کے الیکشن کے بعد سول کورٹ میں درخواست دائر کی گئی کہ سمیرا ملک کی بی اے کی ڈگری جعلی ہے جو کہ عدالت سے درست قرار پائی۔
سمیرا ملک کے حق میں فیصلہ ہوا اس کے بعد عمر اسلم نے پنجاب یونیورسٹی میں درخواست دی کہ سمیر ا ملک کی بی اے کی ڈگری پر اعلی درجے کی انکوائری کرائی جائے جو کہ سمیرا ملک کے حق میں ہوئی اور پنجاب یونیورسٹی نے بھی ان کی ڈگری کو اصل قرار دیتے ہوئے ایچ ای سی کو مطلع کر دیا،2008 کے الیکشن میں سمیرا ملک سے شکست کھانے کے بعد عمر اسلم نے الیکشن ٹریبونل میں ان کی ڈگری کو چیلنج کر دیا جس پر 3 اپریل 2013 کو الیکشن ٹریبونل لاہور میں ہائیکورٹ کے جسٹس اعجاز الحسن نے تفصیلی فیصلے میں سمیرا ملک کی ڈگری کو اصل قرار دیا جس پر عمر اسلم نے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کر دی۔
اب سپریم کورٹ نے اسی کیس پر تفصیلی دلائل کے بعد سمیرا ملک کو نااہل قراردے دیا۔