پشاور (جیوڈیسک) پشاور چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس دوست محمد خان نے کہا ہے کہ جعلی ادویات کے کاروبار میں سرکاری لوگ ملوث ہیں، ڈرگ مافیا ان سے بھی زیادہ مضبوط اور طاقتور ہے۔ انہوں نے کہا کہ 80 فی صد جعلی ادویات پنجاب سے آتی ہے۔ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس دوست محمد خان جعلی ادویات سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کررہے تھے۔ چیف جسٹس نے جعلی ادویات کیس نیب کے حوالے کردی۔ کیس کی سماعت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ ڈھائی سال سے جعلی ادویات میں ملوث مافیہ کے خلاف لگے ہوئے ہیں۔
لیکن ڈرگ مافیہ ان سے بھی زیادہ مضبوط اور طاقتور ہے،اِس کاروبار میں سرکاری لوگ ملوث ہیں،۔ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے کہا کہ انہوں نے 18 ترمیم کے بعد ڈرگ ایکٹ میں ترمیم کرکے قانون سازی کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں، لیکن حکومت کام نہیں کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جعلی ادویات کے کاروبار میں سرکاری افراد ملوث ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ 80 فی صد جعلی ادویات پنجاب سے آتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غریبوں کا صبر کیوں آزما رہے ہو۔