لاہور (جیوڈیسک) جعلی خبر پر خواجہ آصف کے ٹویٹ نے دنیا بھر میں کھلبلی مچا دی۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے جھوٹی خبر کی تصدیق کئے بغیر شدید ردعمل دیتے ہوئے اسرائیل پر ایٹمی حملے کی دھمکی دے ڈالی۔
ٹوئٹر پر جاری ایک پیغام میں انہوں نے لکھا کہ شام میں داعش کے خلاف پاکستان کے کردار پر اسرائیلی وزیر دفاع پاکستان کو ایٹم بم سے نشانہ بنانے کی دھمکی دیتے ہوئے یہ حقیقت بھول گئے کہ پاکستان بھی ایٹمی ریاست ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق پاکستانی وزیر دفاع نے ٹو ئٹر پیغام ایک بے بنیاد رپورٹ کی اشاعت پر رد عمل میں جاری کیا ۔ اسرائیلی وزیر دفاع سے منسوب ایک دھمکی آمیز بیان میں کہا گیا کہ اگر پاکستان نے کسی بھی طریقے سے شام میں بری فوج بھیجی تو پاکستان کو ایٹمی حملے سے تباہ کر دیں گے۔
یہ من گھڑت اخباری رپورٹ رواں سال مئی میں مستعفی ہونے والے وزیر دفاع موشے یعلون سے منسوب تھی حالانکہ اب اسرائیل کے وزیر دفاع لائیبرمین ہیں ۔ اسرائیلی وزارت دفاع نے پاکستانی وزیر دفاع کے ٹوئٹر پیغام پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کوئی بیان اسرائیلی وزیر دفاع نے جاری نہیں کیا ۔ وزیر دفاع خواجہ آصف کی ٹویٹ کو عالمی میڈیا نے نمایاں کوریج دی ہے۔
خواجہ آصف کے ردعمل پر لوگ حیران ہیں کہ انہیں یہ بھی نہیں پتہ کہ اسرائیل کا وزیر دفاع کون ہے جن کے بیان پر انہوں نے ٹویٹ کیا وہ تو مئی میں جا چکے ہیں،یہ بھی سوال کیا جارہا ہے کہ اگر اسرائیل کوئی ایسی دھمکی دیتا تو یہ عالمی میڈیا میں شہ سرخی ہوتی۔
واضح رہے کہ اے ڈبلیو ڈی نامی ویب سائٹ جہاں پر خواجہ آصف نے بیان پڑھا جھوٹی خبریں دینے میں کافی بدنام ہے ۔ اسی ویب سائٹ پر قبل ازیں ایک رپورٹ شائع ہوئی تھی کہ ہلیری کلنٹن ، ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف فوجی بغاوت کی سازش کررہی ہیں۔
اس کے علاوہ اسی ویب سائٹ نے افواہیں اڑائی تھیں کہ اردن کے بادشاہ عبداللہ نے روم میں اپنی ملکہ کو مار دیا ہے جبکہ روسی وزیر اعظم پیوٹن کو بھی قتل کر دیا گیا ہے۔