پیرس (زاہد مصطفی اعوان سے) جعلی کاغذات کے ذریعہ گردہ ، ٹرانسپلاٹ کروانے کے 14 خواہشمند گرفتار۔ بلغاریہ سے تعلق رکھنے والے 14 مریضوں کو سپین رینجرز نے گرفتار کر لیا ہے۔
یہ مریض بلغاریہ سے سپین اپنے رشتہ داروں کے پاس بطور سیاح آنے کے فوری بعد اپنا ڈومیسائل بنواکر بطور ذاتی کاروبارکرنے والے شخص کی حیثیت سے سپینش سکیورٹی سسٹم میں اپنا اندراج کروا لیتے تھے۔ جس کے فوری بعد کسی بھی ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں داخل ہو کر اپنی بیماری کی تشخیص کرواتے تھے۔ جس کے بعد انہیں ‘انتظار کرو’ فہرست میں شامل کر لیا جاتا تھا۔ اور باری آنے پر ان مریضوں کا گردہ تبدیل کر دیا جاتا تھا۔
ایک گردہ کی تبدیلی پر محکمہ صحت کے50 ہزار یورو خرچ ہوتےہیں۔ اور محکمہ اب تک ان مریضوں پر 15 لاکھ یورو خرچ کر چکا تھا۔ محکمہ صحت کے مطابق ‘ انتظار کرو فہرست’ میں مشرقی یورپی ممالک کےشہریوں کی تعداد میں اضافہ نے محکمہ صحت کو چوکنا کیا تھا۔ جو کہ بطور باغبان یا گھریلو ملازم یا تعمیراتی شعبہ کے ملازم کے طور پر حاضر وقت ملازم اپنے آپ کو ظاہر کرتے تھے جو کہ اس بیماری میں ممنوعہ نوکریوں کا درجہ رکھتی ہیں۔ جس پر رینجرز نے تحقیقات کے بعد نظام میں موجود سہولت کا غلط فائدہ اٹھائے جانے کی نشاندہی کی تھی۔
اب تک 6 بلغاروی باشندے اپنے گردے مفت تبدیل کروا چکےہیں۔ رینجرز نے انتظار کرو فہرست میں شامل 14 بلغاروی باشندوں کو پوچھ گچھ کیلئے حراست میں لیا تھا جنہیں بعد ازاں ضمانت پر رہائی دے دی گئی ہے۔ سپین کے قانون کےمطابق اس جرم کی سزا 6 ماہ سے 6 سال تک قید کی سزا دی جاسکتی ہے۔