تحریر: محمد شاہد محمود روہنگیا مسلمان تارکین وطن کی 30 اجتماعی قبروں سے سینکڑوں انسانی ڈھانچوں کا ملنا عالمی ضمیر کے منہ پر ایک طمانچہ اور امت مسلمہ کے لیے ایک تازیانہ عبرت ہے۔ اکیسویں صدی میں اور اقوام متحدہ، انسانی حقوق کی تنظیموں، او آئی سی اور 57 سے زائد مسلمان ریاستوں کی موجودگی میں برما کے مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ ہے اور کھلے سمندروں میں کشتیاں بھوک اور پیاس کے مارے سینکڑوں افراد کو لے کر بھٹک رہی ہیں اور کوئی مسلمان ملک بھی ان بے آسرا مسلمانوں کو سہارا دینے کے لیے تیار نہیں، ان کا جرم اس کے علاوہ اور کچھ نہیں کہ وہ مسلمان ہیں۔برما میں نہ صرف مسلمانوں کا قتل عام کیا جارہا ہے بلکہ مسلمان خواتین کی عصمت دری اور ہزاروں افراد کو زندہ جلانے کے ہولناک واقعات بھی ہورہے ہیں لیکن بین الاقوامی دنیا نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔
افسوسناک امر یہ ہے کہ مظلوم مسلمانوں کی مدد کرنا تو درکنار ان کے حق میں آواز تک بلند نہیں کی جارہی۔ برما کے مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم جاری ہیں۔معصوم بچوں، عورتوں اور مردوں کو زندہ جلایاجارہا ہے۔ہر طرف لاشوں کے ڈھیر اور اجتماعی قبریں برآمد ہو رہی ہیں۔ہزاروں افراد شہید اور لاکھوں ہجرت پر مجبور ہیں’ان کے پاس کھانے کیلئے لقمہ ہے نہ پینے کیلئے پانی’ کوئی انہیں پناہ دینے کیلئے بھی تیار نہیں ہے۔ ایسی صورتحال میں فلاح انسانیت فائونڈیشن انڈونیشیا میں مقیم روہنگیا مسلمانوں کی بھرپور مدد کر رہی ہے۔ فلاح انسانیت فائونڈیشن انڈونیشیا میں پناہ گزین روہنگیا مسلمانوں کیلئے 50 لاکھ روپے مالیت سے 120 عارضی گھر (شیلٹر) بنا رہی ہے۔ یہ شیلٹر ہوم نارتھ آچے کے علاقے لک سکون کے پناہ گزین کیمپ میں بنائے جا رہے ہیں۔
انڈونیشیا میں روہنگیا مسلمانوں کی مدد میں مصروف فلاح انسانیت فائونڈیشن کے وفد کے انچارج شاہد محمود کا کہنا ہے کہ فلاح انسانیت فائونڈیشن روہنگیا مسلمانوں کی رہائش کیلئے 230 شیلٹرگھر بنا رہی ہے۔ پہلے فیز میں 120 گھر بنائے جا رہے ہیں جو 15رمضان تک مکمل کر لئے جائیں گے جبکہ دوسرے فیز میں 110 گھر بنائے جائیں گے۔ انڈونیشیا کے نارتھ اور ویسٹ کے علاقوں میں جہاں روہنگیا مسلمان پناہ گزین کیمپوں میں رہ رہے ہیں،یہ علاقے مسلسل بارشوں کی لپیٹ میں ہیں جس کی وجہ سے ان کو خیموں میں رہنے پر شدید مشکلات درپیش ہیں لہٰذا ان کے لئے شیلٹر ہوم بنائے جا رہے ہیں۔ شیلٹر ہومز کے ساتھ سکول، مسجد اور پلے گرائونڈ بھی بنائے جائیں گے۔ ایف آئی ایف نے روہنگیا مسلمانوں کیلئے بڑا ریلیف آپریشن شروع کر رکھا ہے جس میں ہزاروں پناہ گزینوں کو ضروریات زندگی کی اشیاء فراہم کی جا رہی ہیں۔فلاح انسانیت فائونڈیشن کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کو طبی سہولیات بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔ انڈونیشیا میں برمی مسلمانوں کی خدمت میں مصروف فلاح انسانیت فایونڈیشن کے وفد میں ڈاکٹر بھی شامل ہیں۔
Medical Camp
گزشتہ ہفتے لک سکون کے مہاجر کیمپ میں تین سو سے زائد روہنگیا پناہ گزینوں کا طبی معائنہ کر کے ہزاروں روپے مالیت کی ادویات بھی تقسیم کی گئیں۔فلاح انسانیت فائونڈیشن کی جانب سے انڈونیشیا میں مقیم ہزاروں روہنگیا مسلمانوں کیلئے بھی رمضان المبارک میں سحر و افطار کا بندوبست کیا جا رہا ہے۔ روہنگیا مسلمانوں میں گہرے دینی لگائوکی وجہ سے مردوں عورتوں سمیت بچے بھی روزے رکھ رہے ہیں۔ رمضان کے آغاز سے ہی ان کی عبادات میں بہت زیادہ اضافہ ہو گیا ہے۔ وہ ہر وقت عارضی مسجدوں میں بیٹھ کر قرآن کی تلاوت کرتے ہیں اور اپنے لئے اور پیچھے رہ جانے والوں کیلئے دعائیں کرتے رہتے ہیں۔ فلاح انسانیت فائونڈیشن کی جانب سے رمضان المبارک کی مناسبت سے قرآن مجید اور جائے نماز بھی تقسیم کئے گئے ہیں جبکہ فی خاندان راشن پیک بھی تقسیم کئے ہیں تاکہ وہ احسن طریقے سے رمضان کے روزے رکھ سکیں۔فلاح انسانیت فائونڈیشن نے انڈونیشیا میں پناہ گزین روہنگیا مسلمانوں میں 25 لاکھ روپے مالیت کا امدادی سامان تقسیم کر دیا۔
امدادی سامان میں 300 راشن پیک، 80گیس سلنڈر چولہے، 12 واٹر ڈسپنسر، 22 فرسٹ ایڈکٹس، 150 بچوں میں کھلونے، 600 جائے نماز اور 400 قرآن مجید شامل ہیں۔ یہ امدادی سامان فلاح انسانیت فائونڈیشن کے رضا کاروں نے نارتھ اور ویسٹ آچے کے علاقوں لک سکون، لنگ ساہ، مرسا اور سماوا میں پناہ گزین کیمپوں میں مقیم روہنگیا مسلمانوں میں تقسیم کیا۔ کیمپوں میں مقیم بچوں کیلئے کھلونے بھی تقسیم کئے گئے ہیں۔ ایف آئی ایف اپنے برمی مسلمان بھائیوں کیلئے ہر ممکن مدد و تعاون پیش کر رہی ہے۔ گھنٹوں سفر کر کے دور دراز کیمپوں میں مقیم مہاجرین تک پہنچ کر خود سامان تقسیم کر رہے ہیں۔ سامان کی تقسیم پر روہنگیا مسلمانوں میں بے حد خوشی دیکھنے میں آئی۔ فلاح انسانیت فائونڈیشن عیدالفطر تک اپنا ریلیف آپریشن جاری رکھے گی۔ عید کے موقع پر ان میں عید گفٹس بھی تقسیم کئے جائیں گے۔انڈونیشا میں برمی مسلمانوں کی مدد کی تمام تر تفصیلات،تصاویر فلاح انسایت فائونڈیشن کی ویب سائیٹ www.fif.org.pk پر دیکھی جا سکتی ہیں جبکہ برمی مسلمانوں کی مدد کے لئے فلاح انسانیت فائونڈیشن کے مرکزی دفتر میں 042111555313 پر رابطہ کر کے دیگر شہروں کے دفاتر کی بھی معلومات لی جا سکتی ہیں۔
جماعة الدعوة پاکستان کے سربراہ حافظ محمد سعید کہتے ہیںکہ مسلم حکمران برما کی حکومت کو نہتے مسلمانوں کا قتل عام بند کرنے کیلئے واضح پیغام دیں۔ کشمیر اور برما میں ہونیوالا ظلم و ستم کب تک دیکھتے رہیں گے۔ روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار پر مسلم امہ کی خاموشی درست نہیں۔ پاکستان اور سعودی عرب میں دھماکے کرنے والے برما اور کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کو آزادی دلانے کیلئے کردار ادا کریں۔ مسلمانوں کو نشانہ بنانے والوں کو بدھسٹوں اور بھارتی فوج کے مظالم کیوں نظر نہیں آتے؟ جماعة الدعوة برما اور کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کی امداد کا سلسلہ جاری رکھے گی۔ انہوں نے پاکستانی قوم سے اپیل ہے کہ وہ مظلوم برمی مسلمانوں کی امدادکیلئے دل کھول کر عطیات جمع کروائے اوران کے زخموں پرمرہم رکھنے کیلئے فلاح انسانیت فائونڈیشن کا ساتھ دے۔