اسلام آباد (جیوڈیسک) عوام کو فوری اور سستا انصاف فراہم کرنے کیلیے قائم لیگل ریفارمزکمیٹی نےدیوانی مقدمات زیادہ سے زیادہ ایک سال اور فوجداری مقدمات 6 ماہ کے اندر نمٹانے کی سفارش کی ہے۔
لیگل ریفارمز کمیٹی کے سربراہ چوہدری اشرف گجر، ارکان اورکمیٹی کے کوآرڈینیٹر اسپیشل سیکریٹری وزارت قانون جسٹس(ر) محمد رضا خان نے تمام سٹیک ہولڈرزکی رائے اور سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس جواد ایس خواجہ کی رہنمائی سے 144صفحات پر مشتمل رپورٹ تیارکر کے وزیراعظم نواز شریف کو ارسال کردی ہے۔
رپورٹ میں ضابطہ فوجداری اور دیوانی میں ترمیم کرکے غلط مقدمات دائرکرنے والے افراد اور ان کے وکلاء پر بھاری جرمانہ عائد کرنے اور غلط ایف آئی آر درج کرنے اور تفتیش کرنے پر درخواست گزارکو7 سال اور پولیس افسرکو زیادہ سے زیادہ 3 سال قید کی سزا دینے کی سفارش کی گئی ہے۔
سفارشات میں کہا گیا ہے مقدمات کے حتمی چالان کو14دن کے اندر عدالت میں پیش کرنے کو یقینی بنایا جائے۔ غفلت برتنے والے پولیس افسرکے خلاف کارروائی کی جائے۔ حکومت سنگین جرائم اور دہشت گردی کے مقدمات سننے والے ججوں، پراسیکیوٹرز اورگواہوں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرے۔