اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان میں جوہری پروگرام کے بانی ڈاکٹر عبد القدیر خان کے خاندان کا نام بھی پاناما پیپرز میں آگیا۔
پاناما پیپرز کے مطابق ڈاکٹر عبد القدیر خان کے بھائی عبد القیوم خان، عبد القدیر خان کی اہلیہ ہندرینہ اور ان کی دو بیٹیاں، دینہ اور عائشہ خان بہامس میں رجسٹرڈ وحدت لمیٹڈ نامی آف شور کمپنی کے مالک ہیں۔اگرچہ ان کا نام انٹرنیشنل کنسورشیم آف انویسٹی گیٹو جرنلسٹس (آئی سی آئی جے) کے آن لائن کیے جانے والے ڈیٹا میں موجود نہیں ، تاہم اس کا نام گروپ کو حاصل بڑے ڈیٹا بیس میں موجود ہے۔
وحدت لمیٹڈ، مئی میں ایٹمی دھماکے سے چند ماہ قبل جنوری 1998 میں رجسٹر ہوئی اور 12 اکتوبر کی بغاوت کے بعد، 31 دسمبر 1999 میں اسے غیر رجسٹر کرادیا گیا۔ پانامہ پیپرز کی دوسری فہرست میں 259 پاکستانیوں کے نام شائع ہونے پر ڈاکٹر عبد القدیر خان نے میڈیا کو بتایا کہ چند سال قبل وفات پاجانے والے میرے بھائی حبیب بینک میں ملازم تھے اور جیسا کہ آپ کو پتہ ہے، بینکرز اکثر مالی معاملات میں چالاکیاں کرتے ہیں۔
’میری اہلیہ یا بیٹیوں نے اس کمپنی کے قیام کے حوالے سے کبھی کسی دستاویز پر دستخط نہیں کیے، لہٰذا دستاویزات پر موجود ان کے دستخط جعلی ہیں، میرے بھائی نے اس کمپنی کے حوالے سے کبھی مجھ سے یا میری فیملی سے بات نہیں کی اور ہم نے اس کمپنی کا نام پاناما پیپرز کے سامنے آنے کے بعد سنا۔‘واضح رہے کہ ڈاکٹر عبد القدیر خان 2004 کے جوہری پھیلاؤ اسکینڈل کے بعد سے گھر میں نظر بند ہیں۔