لندن (جیوڈیسک) اداکارہ کنگنا رناوت جو دس سال کے دوران اپنی پرفارمنس کے باعث بالی ووڈ میں سپراسٹار کی حیثیت سے اپنی پہچان بناچکی ہیں کا کہنا ہے کہ خواتین کو جو وہ کرنا چاہتی ہیں کے لیے کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہونی چاہیے۔
ایک وقت تھا جب میرا مذاق اڑایا گیا مگر میں نے اپنے اعتماد کو بحال رکھتے ہوئے خود کو تبدیل کرلیااورموجودہ مقام تک پہنچ گئی ان خیالات کا اظہار انھوں نے لندن میں منعقدہ خواتین کی عالمی کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہی گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔
کنگنا رناوت کا کہنا تھا کہ بالی ووڈ ہویا ان کا خاندان انھیں ہر جگہ پر بے شمار رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا اور ان کے فلموں میں کام کرنے پر اعتراض کیا گیا مگر انھوں نے اس کی کوئی پروا نہیں کی کیونکہ میں اس بات کی قائل ہوں کہ خواتین کو اپنے کام کے سلسلہ میں کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہونی چاہیے اور نہی ہی وہ کس سے رائے لیں کیونکہ میرے نزدیک دوسروں کی رائے اکثر مقاصد کو تبدیل کردیتی ہے اور خواتین کو جو وہ کرنا چاہتی ہیں اپنی زمہ داری پر کرنا چاہیے۔
اس موقع پر کنگنا نے اپنی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جب میں پہلی مرتبہ کام کے سلسلہ میں باہر نکلی تو لوگوں نے تنقید کا نشانہ بنانے کے علاوہ میرا بہت مذاق اڑایا اور مجھے ناکام بنانے کی ہر ممکن کوشش کی مگر میں نے اپنی جدوجہد جاری جاری رکھی ۔بھارت میں خواتین کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک کے متعلق اداکارہ کا کہنا تھا کہ بھارت میں لڑکیوں کو ایک بوجھ تصورکیا جاتا ہے اور جب وہ دیکھتی ہیں کہ باپ نے ان کے بھائیوں سے بہت زیادہ توقعات وابستہ کررکھی ہیں تو وہ ان جیسا بننے کی کوشش میں بغاوت پر اتر آتی ہیں۔
اداکارہ کاکہناتھا معاشرے میں پائے جانے والے خواتین کے متعلق اس رحجان کا خاتمہ بہت ضروری ہے ۔ہمیں اس کے لیے بہت کچھ کرنا اور رول ماڈل پیش کرنا ہوگا جسے نوجوان خواتین اور ان کے والدین اپنا سکیں ۔28 سالہ اداکارہ کا کہنا تھا کہ صرف بھارت ہی نہیں دنیا میں ہر جگہ خواتین کو امتیازی سلوک کا سامنا ہے اور ہمیں اس سلوک کا خاتمہ ان کے ساتھ ہمدردی کی بنا پر نہیں بلکہ انھیں اہمیت دیکر کرنا ہوگا۔