کراچی (جیوڈیسک) ایم کیو ایم سربراہ کامران ٹیسوری کو سینیٹ کا ٹکٹ دینے کے حامی، رابطہ کمیٹی کو اعتراض، اہم میٹنگ میں جھگڑے کے بعد دونوں دھڑوں کے الگ الگ اجلاس
کامران ٹیسوری ایک بار پھر ایم کیو ایم پاکستان میں تنازع کی وجہ بن گئے۔ سینیٹ الیکشن کیلئے ٹکٹ نہ دینے پر فاروق ستار اور عامر خان گروپوں میں جھگڑا ہوا، دونوں دھڑوں کے الگ الگ اجلاس ہوئے، متحدہ سربراہ نے ڈپٹی کنوینر پر پارٹی پر قبضہ کرنے کا الزام لگا دیا۔
ذرائع کے مطابق سینیٹ الیکشن کیلئے امیدواروں کا چناؤ ایم کیو ایم پاکستان کو تقسیم کر گیا ہے، رابطہ کمیٹی نے فروغ نسیم، امین الحق، شبیر قائم خانی اور نسرین جلیل کو ٹکٹ دینے کی منظوری دی، نام نکالنے پر کامران ٹیسوری نے فیصلے کو ماننے سے انکار کر دیا۔
فاروق ستار نے بھی کامران ٹیسوری کی حمایت کی جس پر متحدہ سربراہ اور عامر خان گروپ میں جھگڑا ہوا، رابطہ کمیٹی کے ارکان اجلاس چھوڑ کر چلے گئے۔
عامر خان گروپ کے ارکان نے جھگڑے کے بعد بہادر آباد میں اپنا اجلاس کیا جبکہ فاروق ستار کے حامی پی آئی بی مرکز جمع ہو گئے جہاں کارکنوں نے متحدہ سربراہ کے حق میں نعرے لگائے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کا دنیا نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عامر خان پارٹی پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں، اس معاملے میں خالد مقبول صدیقی اور کنور نوید جمیل بھی ان کا ساتھ دے رہے ہیں۔