کراچی (جیوڈیسک) ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے الزام عائد کیا ہے کہ پیپلز پارٹی نے سینیٹ انتخابات کیلئے نوٹوں کی بوریاں کھولیں، پیسے لینے والوں کو ڈی سیٹ کرانے کیلئے الیکشن کمیشن جاؤں گا۔
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے سینیٹ انتخابات میں پیپلز پارٹی پر رشوت دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ باجیوں سمیت پندرہ ارکان نے وفاداری تبدیل کی، پیپلز پارٹی نے نوٹوں کی بوریاں کھولیں، پیسے لینے والوں کو ڈی سیٹ کرانے کیلئے الیکشن کمیشن سے رجوع کروں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ فروغ نسیم کو 19 میں سے 14 ایم پی ایز کے ووٹ ملے۔ بہادر آباد والے اپنی صفوں میں چار میں اپنی صفوں میں 6 ووٹ تلاش کرتا ہوں۔ چھ ایم پی ایز کو ڈی سیٹ کرانے کے لیے پرسوں الیکشن کمیشن جائیں گے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ 22 اگست سے پہلے کیا رعب تھا، شہیدوں کے لہو کا کوئی سودے کا سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد عوام سے رائے لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مہاجروں کا عرصہ حیات تنگ کر کے کس کے لیے سندھ کے شہروں کا سیاسی سٹیج تیار کیا جا رہا ہے؟ کیا پی ٹی آئی، پی ایس پی یا پیپلز پارٹی کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔ مردم شماری میں بھی ہمارے ساتھ ہاتھ ہوا۔ ایم کیو ایم مشکل ترین آزمائش کا سامنا کر رہی ہے، ایم کیو ایم شاید اس سے پہلے کمزور نہیں تھی جتنی آج ہوئی۔ تاثر دیا جا رہا ہے کہ کوئی بھی آئے اور ہماری صفوں میں گھس کر ایم پی ایز کو خرید کر لے جائے۔ چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف الیکشن کمیشن نوٹس لیں۔