فاروق ستار کیا دہشت گردوں کو بچا رہے ہیں

Farooq Sattar

Farooq Sattar

تحریر : پروفیسر ڈاکٹر شبیر احمد خورشید
فاروق ستار جو ایم کیو ایم پاکستان کے سرکردہ رہنما ہیں نے اداروں پر اپنے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ،22 ، اگست کی تقریر مسترد کرنے والوں کی گرفتار یوں پر تشویش ہے۔پکڑنا ہی ہے تو سب کو ایک ساتھ پکڑ لیا جائے۔ان کا کہنا ہے کہ 22،اگست کی تقریر کومسترد کر نے کے باوجودوفاداریوں پر شک کیا جا رہا ہے۔آدھا تیتر آدھا بٹیر نہیں چلے گا یہ سلسلہ نہ رکا توسیاسی عمل سے باہر آجائیں گے لندن سے لاتعلقی کے باوجودہم پر شک کیا جارہا ہے ۔اس کے باووجود ہماری پالیسی واضح ہے۔ لیکن اسٹا بلش منت اور حکومت اپنے رویئے سے ہمیں لندن سے جوڑنا چاہتی ہے۔استعفے کا آپشن بھی موجود ہے۔ بلا جواز گرفتاریاں بند کی جائیں۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سارا معاملہ کراچی کو ایم کیو ایم سے خالی کرانے کا ہے۔

دوسری جانب لندن کی قیادت میں کام کرنے والوں نے فاروق ستار کے خلاف کراچی کے بعض علاقوں میں چاکنگ کا سلسلہ اے پی ایم ایس کے ذریعے شروع کیا ہوا ہے جس میں کراچی کے چار علاقے خصوصیت کے ساتھ اہمیت کے حامل ہیں۔جن میں قائد آباد ،لانڈھی ،کورنگی اور ملیر کے وہ علاقے شامل ہیں جہاں پر ایم کیو ایم حقیقی بزور مسلط ہے جمعرات اور جمعہ کی شب رات تین بجے کے بعد کرائی جانے والی اس چاکنگ میں لکھا گیا ہے کہ’’مہاجر قوم کا غدار فاروق ستار،استعفیٰ دو مہاجر قوم کی امانت واپس کرو۔یہ چا کنگ کرنے ولے بعض سیکٹروں کے وہ دہشت گرد ہیں جن کی روزی روٹی لوٹ مار بھتہ خوری اور چائنا کٹنگ میں تھی اور اب ان کے بھوکوں مرنے کی نوبت آیا چاہتی ہے۔

فاروق ستار بھی ان لوگوں کی جان کی امان کی بات شائد اس لئے کر رہے ہیں کہ یہ ہی وہ لوگ ہیں جو الطاف حسین اور ماضی کی ایم کیو ایم کو بزور زندہ رکھ کر چلا رہے تھے۔مگر ہر محبِ وطن چاہتا ہے کہ ایم کیو ایم کی مستقبل کی سیاست ماضی کی دہشت گردی والی سیاست نہ ہو۔ را،موساد، سی آئی اے اور دیگر مغربی ایجنسیز کی سیاست وطنِ عزیز میں نہ کھیلی جا ئے۔ اس وقت محسوس یہ کیا جا رہا ہے کہ ایک جانب فاروق ستاراور دوسری جانب ایم کیو ایم لندن دونوں ہی اپنے ماضی کے دہشت گردوں کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں۔ایسامحسوس ہو رہا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ماضی کے دہشت گردوں کو بچانے کی بھر پور کوشش کر رہے۔ہیں۔ان کی سوچ یہ لگتی ہے کہ 22،اگست 2016سے پہلے جس کسی نے بھی جو جرائم کیئے ہیں وہ 23، اگست کے اعلانات کے بعد دھل چکے ہیں۔فاروق ستار بھائی اس سوچ کو ختم کر کے مجرموں کو کیفرِ کردار تک پہنچنے دیجئے۔کہ یہ ہی کراچی اورمہاجروں کی بھلا ئی کا راستہ ہے۔

MQM

MQM

کراچی میں 90 کے ساتھ ہی مکان سے بھاری مقدا میں ہر قسم کا اسلحہ و گولہ بارود کی ایک بہت بڑی کھیپ جس ایک محفوظ تہہ خانے میں بڑی احتیاط اور حفاظت کے ساتھ چھپایاگیا تھا۔اسلحے کی اس بڑی کھیپ میں اینٹی ایئر کرفٹ گنوں،اینٹی شپ میزائیلوں سے لیکر ٹینک شکن میزائیل اور بھاری مشن گنیوں اور دگر خطر ناک ہتھیاروں کوایک محفوظ جگہ پانی کے ٹینک کاتاثر دے کر چھپایاگیا تھا۔جس میں پانی تو نہ تھا مگر اسلحے کامحفوظ ترینذخیرہ تھا۔جس میں ائیر پاس کرنے اور گیسوں کے اخراج کے لئے پائپ لگائے گئے تھے۔یہ ہتھیاروں کا اتنا بڑا ذخیرہ تھا جس سے کراچی میں بڑے پیمانے پر تباہی برپا کی جا سکتی تھی۔خیال یہ ہے کہ اس قسم کے بے شمار اسلحے کے ذخائر اور بھی کراچی کے بہت سارے علاقوں میں محفوظ طریقے پر ڈمنپ کئے ہوئے موجود ہیں۔

کوئی مانے یا نا مانے یہ ذخائر بڑے مقابلوں کے لئیے اکٹھا کئے گئے تھے کہ جب ہندوستان ،سرائیل اور امریکہ کی جانب درپردہ اشارا ملتا تو یہ لوگ مہاجر وں کے نام پر ملک کی تخریب کا آغاز کر دیتے۔جس وقت ان کو روکنے کی کوشش کیجاتی تو یہ جدید اسلحہ کے ساتھ پاکستانی اداروں کے سامنے مورچہ زن ہو جاتے۔اور جناح پور جس کی نفی مشرف کے دور میں بعض جنرلز کے ذریعے کرائی گئی تھی اب الطاف پور کے نام سے تحریکِ آزادی چلائی جاتی جس کی under ground تیاریا ں خاموشی کے ساتھ مگر تیزی سے کی جا رہی تھیں عام خیال یہ ہے کہ اس میں ایم کیو ایم کے تمام بڑے رہنما ملوث تھے۔ اب وہ چاہے اپنے آپ کو کتناہی پوتر ظاہر کریں۔اللہ کر ے ایسا نہ ہو مگر عام خیال یہ ہی ہے کہ اس معاملے میں بڑی حد تک صداقت دکھائی دیتی ہے۔اللہ میرے پاک وطن کی حفاظت فرمائے۔ اس کے دشمن اس کی تباہی کے لئے گھات لگائے بیٹھے ہیں۔ایم کیو ایم لندن اور ایم کیو ایم پاکستان دونوں کی جانب سے اس معاملے میں ملوث ہونے کی تردیدکی جارہی ہے۔لیکن تفتشی ادارے کہتے ہیں کہ جب ایم کیو ایم متحد تھی تو یہ کام اس کے اتحاد کے دوران انجام کو پہنچایا گیا تھا۔

Altaf Hussain

Altaf Hussain

کہا جا رہا ہے کہ 2013سے 2015کے دوران خورشید میموریل پر ڈیوٹی انجام دینے والوں کی ایک فہرست تیار کر لی گئی ہے۔جن میں سے بعض اس وقت پاک سر زمین پارٹی میں ہیں اور بعض ایم کیو ایم پاکستان اور ایم کیو ایم لندن کے لوگ بھی شامل تھے۔اس حوالے سے بے حد اہم سوال پیدا ہو رہے ہیں کہ(الف)دکھایا گیا اسلحہ و گولہ بارو د یہاں لایا کیسے گیا؟(ب)کن ذرائع سے اس کو یہاں تک پہنچایا گیا؟(ج)یہاں پر اتنے خطر ناک ہتھیاروں کو اکٹھا کرنے کی ضرورت کیا تھی؟قوم ان سوالات کے جوابات بھی چاہتی ہے۔دوسری جانب وہ فاروق ستار کو دی جا نے والی دھمکیوں پر بھی نظر رکھے ہوئے ہے۔مگر فاروق ستار بھی یہ تاثر نہ دیں کہ وہ بھی ماضی کے دہشت گردوں کی حمایت کر رہے ہیں۔جرم پھر جرم ہے جب بھی مجرم پکڑ میں آتا ہے تو وہ سزا سے تو ثبوت جرم پر بچ نہیں سکتا ہے۔

فاروق ستار جو ایم کیو ایم پاکستان کے سرکردہ رہنما ہیں نے اداروں پر اپنے غم و غصے کا اظہا ر کرتے ہوئے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ ،22 ، اگست کی تقریر مسترد کرنے والوں کی گرفتاریوں پر تشویش ہے۔پکڑنا ہی ہے تو سب کو ایک ساتھ پکڑ لیا جائے۔ان کا کہنا ہے کہ 22،اگست کی تقریر کومسترد کر نے کے باوجودوفاداریوں پر شک کیا جارہا ہے۔آدھا تیتر آدھا بٹیر نہیں چلے گا یہ سلسلہ نہ رکا توسیاسی عمل سے باہر آجائیں گے۔ لندن سے لاتعلقی کے باوجودہم پر شک کیا جارہا ہے ہماری پالیسی واضح ہے۔ لیکن اسٹا بلشمنت اور حکومت اپنے رویئے سے ہمیں لندن سے جوڑنا چاہتی ہے۔استعفے کا آپشن بھی موجود ہے۔ بلا جواز گرفتاریاں بند کی جائیں۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سارامعاملہ کراچی کو ایم کیو ایم سے خالی کرانے کا ہے۔فاروق ستار کے ان بیانات کی وجہ سے کہا جارہا ہے فاروق ستار مجرموں کو بچا رہے ہیں۔یہ تاثر ای کیو ایم پٓکستان کے لئے منفی سوچ پیدا کر دیگا۔

Shabbir Khurshid

Shabbir Khurshid

تحریر : پروفیسر ڈاکٹر شبیر احمد خورشید
03333001671
shabbirahmedkarachi@gmail.com