اسلام آباد (جیوڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے آئندہ مالی سال 2015-16 کے وفاقی بجٹ میں فاٹا میں نئی صنعتوں کے قیام پر ٹیکسوں سے چھوٹ دینے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔
اس ضمن میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سینئر افسر نے گزشتہ روز بتایا کہ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے(فاٹا)سے تعلق رکھنے والے تاجروں، صنعتکاروں و سرمایہ کاروں کی جانب سے وفاقی حکومت کو تجویز دی گئی تھی اور فاٹا سے تعلق رکھنے والے اعلی سطح کے وفد نے چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) طارق باجوہ سے ملاقات بھی کی تھی ۔
جس میں مذکورہ وفد نے چیئرمین ایف بی آر کو صنعتوں کے حوالے سے درپیش مسائل سے آگاہ کیا اوردہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کے باعث ہونے والے نقصانات سے انڈسٹری کو پہنچنے والے نقصانات اور مسائل سے بھی آگاہ کیا۔ ذرائع نے بتایا کہ اجلاس کے دوران چیئرمین ایف بی آر نے فاٹا سے تعلق رکھنے والے صنعتکاروں کو یقین دہانی کروائی تھی۔
آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں فنانس بل کے ذریعے فاٹا میں نئی سرمایہ کاری کو ٹیکسوں سے چھوٹ دی جائے گی اور فاٹا میں جو سرمایہ کار نئی انڈسٹری لگائیں گے انہیں ڈائریکٹ ٹیکس اور ان ڈائریکٹ ٹیکسوں سے چھوٹ دی جائے گی۔
اس کے علاوہ وہاں صنعتوں کے فروغ کیلیے انڈسٹری میں استعمال ہونے والے خام مال پر بھی رعایتیں دی جائیں گی۔ ذرائع نے بتایا کہ اب اس تجویز کو بجٹ کا باقاعدہ حصہ بنانے کا اصولی فیصلہ کیاگیا ہے تاہم حتمی فیصلہ آئندہ ہفتے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں کیا جائیگا۔