اسلام آباد (جیوڈیسک) عمران خان کا کہنا ہے حکومت کا غیر سنجیدہ رویہ فاٹا عوام کی توہین ہے، فاٹا اصلاحاتی پیکیج پر عملدر آمد میں تاخیر سے فاٹا میں بدامنی اور سنگین نتائج کا خدشہ ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی میں فاٹا اصلاحات بل ایوان میں پیش نہ ہونے پر اپنے ردعمل میں کہا بے انتہاء قربانیاں پیش کرنے والے قبائلی عوام ابھی تک جمہوری حقوق سے محروم ہیں۔ عمران خان نے مطالبہ کیا حکومت فاٹا اصلاحات کا مکمل پیکیج بلا تاخیر پارلیمان کے سامنے پیش کرے، پختونخوا اسمبلی میں فاٹا کے نمائندوں کو جگہ دینے کیلئے آئین کے آرٹیکل 106 میں ترمیم نا گزیر ہے۔ انہوں نے کہا ایف سی آر کے خاتمے اور عدالت عالیہ و عظمیٰ کا دائرہ کار فاٹا تک بڑھایا جائے۔
دوسری جانب قائد حزب اختلاف خورشید شاہ سے اپوزیشن رہنماؤں کی ملاقات میں فاٹا اصلاحات بل کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی قائم کی گئی جس میں اعجاز جاکھرانی، فرحت اللہ بابر، سراج الحق، صاحبزادہ طارق اللہ شامل ہیں، میاں عتیق، شیخ صلاح الدین اور حاجی شاہ جی گل آفریدی بھی کمیٹی کے رکن ہیں۔ عمران خان سے مشاورت کے بعد تحریک انصاف کے دو نام دیئے جائیں گے۔
محموداچکزئی کا کہنا ہے کہ وہ کسی صورت فاٹا اصلاحات بل آگے نہیں بڑھنے دیں گے، یہ انتہائی نازک مسئلہ ہے، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بات کی جائے۔ شاہ جی گل آفریدی کا کہنا ہے کہ اچکزئی صاحب سے کہا فاٹا میں ریفرنڈم کروا لو، ریفرنڈم میں فاٹا عوام سے سوال پوچھا جائے کہ وہ پاکستان کیساتھ ہیں یا نہیں، جب تک اس حوالے سےبل ایوان میں نہیں لایا جاتا ایوان کی کارروائی نہیں چلنے دیں گے۔ صاحبزادہ طارق اللہ کا کہنا تھا کہ فاٹا مسئلہ حل کرنے کی ضرورت ہے، ایسا نہ ہو کہ بنگلہ دیش طرز کا کوئی حل آ جائے۔