مہمند ایجنسی نمائند : فاٹا اساتذہ کو اپ گریڈیشن نہ ملنے کی وجہ سے 15 دن سے اسلام اباد میں دھرنا جاری۔ فاٹا میں ٹوٹل 5560 تعلیمی ادارے بند ۔ٹوٹل گیارہ لاکھ پچاس ہزار طلباء متاثر۔فاٹا میں پچیس ہزار اساتذہ تنخواہیں لے رہے ہیں جن میں 13 ہزار اساتذہ پرائمری سکولوں کے لیے بھرتی ہیں فاٹا نظام تعلیم پر دس ارب خرچ ہو رہے ہیں ۔تفصیلات کے مطا بق ملک کے دوسرے حصوں جیسے اپ گریڈیشن کے لیے فاٹا اساتذہ نے تمام سرکاری سکول بند کرکے آسلام اباد میں پندرہ روز سے احتجاجی دھرنا دے رہے ہیں۔
فاٹا اساتذہ ملک کے باقی صوبوں کے اساتذہ جیسے حقوق کا مطالبہ کرنے کے لیے فاٹا کے تمام ایجنسیوں کے اساتذہ نے اسلام اباد میں ڈھیرے ڈال رکھے ہیںدھرنے میں ہر وقت آل فاٹا سے تقریباً آٹھ سو اساتذہ موجود ہوتا ہے جبکہ وقفے وقفے کے بعد تازہ دم دستے پہنچتے ہیں دھرنے سے فاٹا میں 5560 تعلیمی ادارے بند پڑے ہیں اور تقریباً گیارہ لاکھ پچاس ہزار بچے متاثر ہورے ہیں فاٹا میں درس تدریس کے لیے پچیس ہزار اساتذہ بھرتی کی گئے ہیں جن میں صرف تیرہ ہزار اساتذہ پرائمری سکولوں پر تنخواہیں لے رہے ہیں جبکہ فاٹا نظام تعلیم پر دس ارب روپے خرچ ہو رہیں ہے۔اور ساتھ حکومت مفت تعلیم اور فاٹا میں سو فی صد داخلہ مہم کے دعوے کر رہے ہیں دوماہ گزرنے کے باوجود محکمہ تعلیم نے مفت کُتب زیادہ سکولوں کو اب تک نہیں پہنچائی ہے ان وجوہات کے بناء پر فاٹاکے نظام تعلیم روز بروز متاثرہ ہو رہا ہیں۔