پیرس (اصل میڈیا ڈیسک) فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کو مزید بہتری کے لیے فروری 2020 تک کا وقت دے دیا جس سے بھارت کی پاکستان کو بلیک لسٹ کرانے کی تمام ناپاک کاوشیں اپنی موت آپ مر گئیں۔
چین کی زیرصدارت پیرس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اجلاس ختم ہوگیا ہے جس کے بعد اجلاس میں کیے گئے اہم فیصلوں سے میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے صدر ایف اے ٹی ایف نے بتایا کہ منی لانڈرنگ سمیت دیگر معاملات پر پاکستان کی رفتار اور اقدامات کو دیکھتے ہوئے فروری 2020 تک گرے لسٹ میں ہی رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
صدر ایف اے ٹی ایف نے بتایا کہ پاکستان نے 27 میں سے 5 سفارشات پر مکمل طور پر عمل کیا ہے جو کہ قابل ستائش ہے تاہم کچھ سفارشات پر جزوی کام ہوا ہے جس میں بہتری کی گنجائش ہے لیکن چند ایک سفارشات پر پر کوئی پیشرفت نہ ہونے پر تشویش ہے تاہم پاکستان کی نیک نیتی، اہداف کے حصول میں کوششیں اور عزائم کو دیکھتے ہوئے مزید وقت دیا۔ قبل ازیں ایف اے ٹی ایف کے اہم اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر نے کی اور پاکستان کا بھرپور مقدمہ لڑا۔ اُن کی ٹیم کو بھارت کی جانب سے منفی پروپیگنڈے اور پاکستان کو بلیک لسٹ کرانے کیلیے سازشوں کا بھی سامنا تھا جنہیں وفاقی وزیر اور ان کی ٹیم نے بہترین حکمت عملی سے ناکام بنادیا۔
خیال رہے کہ پاکستان کا نام بلیک لسٹ میں شامل ہونے سے روکنے کیلئے 3 ووٹ درکار تھے۔ ملائیشیا، چین اور ترکی نے پاکستان کی حمایت کردی ہے جس سے پاکستان کو بلیک لسٹ نہیں کیا جاسکا، تاہم پاکستان کو پراسیکیوشن سسٹم میں بہتری سمیت 4 اہداف حاصل کرنا ہونگے۔
پاکستان نے اب تک ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر عملدر آمد کرتے ہوئے حافظ سعید سمیت جماعۃ الدعوۃ کے 4 رہنماؤں کو دہشت گردی کی مالی امداد کرنے کے جرم میں گرفتار کیا ہے۔ گزشتہ دنوں وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ بھارت ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کو بلیک لسٹ کرانے کی کوششیں کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ ایف اے ٹی ایف منی لانڈرنگ کی روک تھام اور دہشت گردی کی مالی امداد کے سدباب کے لیے عالمی سطح پر معیار طے کرنے کا ایک ادارہ ہے۔