ایف اے ٹی ایف کی 31 سفارشات پر عملدرآمد، پاکستان فالو اپ فہرست میں شامل

FATF

FATF

اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی 40 میں سے 31 سفارشات کے مطابق کمپلینٹ ریٹنگ حاصل کرلی اور پاکستان اب ایشیا پیسیفک گروپ کی توسیع شدہ سے ’فالواپ فہرست‘ میں شامل کرلیا گیا۔

وزارت خزانہ نے ایشیا پیسیفک گروپ کی رپورٹ کا خیر مقدم کیا ہے۔ اس حوالے سے وزیر توانائی حماد اظہر نے ٹویٹر پر بتایا کہ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی 31 سفارشات پر کمپلینٹ ریٹنگ حاصل کرلی، یہ پاکستان کے موجودہ ایکشن پلان پر ایف اے ٹی ایف میں متوازی جانچ پڑتال تھی۔

انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کی تاریخ میں کسی بھی ملک کی جانب سے صرف 2 سال میں 20 معیارات میں بہتری بے مثال ہے، یہ وفاق میں 14 اور صوبائی سطح پر 3 قوانین میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کا نتیجہ ہے، یہ 20 سے زائد وزارتوں اور محکموں کے نمائندوں پر مشتمل ایف اے ٹی ایم کی پوری ٹیم کی انتھک کوششوں کے ممکن ہوا پاکستان کو جون 2021ء میں عالمی معاشی تنظیم کے آئندہ اجلاس تک گرے لسٹ میں رکھا گیا ہے۔

وزارت خزانہ حکام کا کہنا ہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) ایشیا پیسیفک گروپ نے میوچل ایویلوایشن رپورٹ جاری کردی جس میں ایشیا پیسیفک گروپ کی جانب سے پاکستان کی پیش رفت کا اعتراف کیا گیا ہے، گروپ نے کہا کہ پاکستان نے فیٹف کی 40 میں سے 31 سفارشات پر کافی حد تک عمل کرلیا ہے۔

ایشیا پیسیفک گروپ نے مزید کہا ہے کہ پاکستان اب ایشیا پیسیفک گروپ کی توسیع شدہ سے، ’فالواپ فہرست‘ میں شامل کرلیا گیا ہے، میوچل ایویلوایشن رپورٹ میں اکتوبر 2020ء تک کے اقدامات شامل ہیں۔

وزارتِ خزانہ نے کہا ہے کہ سفارشات پر عمل درآمد سے پاکستان کی فیٹف معاملات پر سنجیدگی ظاہر ہوتی ہے، پاکستان انسداد منی لانڈرنگ اور اینٹی ٹیررفنانسنگ کےلیے عالمی معیار پر پورا اترا ہے۔

وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے 21 سفارشات پر قلیل وقت میں بے مثال اور غیر معمولی اندازمیں عمل درآمد کیا ہے، 2019ء کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے 10 نکات پر عمل درآمد کیا تھا۔

وزارتِ خزانہ نے کہا ہے کہ پاکستان نے سفارشات پر عمل درآمد کے لیے 14 وفاقی اور تین صوبائی قوانین میں ترامیم کی ہیں، ان قوانین سے نہ صرف نظام مضبوط ہوا بلکہ استحکام بھی سامنے آیا ہے، پاکستان نے تکنیکی عمل درآمد رپورٹ اکتوبر 2020ء میں فیٹف کو جمع کرائی تھی، پاکستان نے ایشیا پیسیفک گروپ میں دوبارہ درجہ بندی کے لیے رپورٹ جمع کرائی ہے۔