باپ کے خلاف مقدمہ کرنے پر چچاوں نے گھر میں گھس کر حاملہ بھتیجی کو قتل کر دیا

Karachi

Karachi

کراچی (جیوڈیسک) گلستان جوہر میں چچاؤں نے گھر میں داخل ہو کر شوہر، دیور اور دیگر اہل خانہ کے سامنے فائرنگ کر کے حاملہ بھتیجی کو قتل کر دیا، مقتولہ فرزانہ کی والدہ کو دو برس قبل فرزانہ کے والد نے قتل کردیا تھا، باپ کے خلاف مقدمے میں مدعی بننے اور مقدمہ واپس نہ لینے پر ملزمان نے اسے قتل کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق گلستان جوہر بلاک 14 میں راڈو اپارٹمنٹ کے قریب کچی آبادی میں قائم جھونپڑی میں داخل ہونے والے مسلح ملزمان نے فائرنگ کر کے ایک خاتون 21 سالہ فرزانہ زوجہ محمد رفیق کو قتل کردیا اور فرار ہوگئے

مقتولہ کی لاش جناح اسپتال پہنچائی گئی۔ مقتولہ کے دیور عبدالمالک نے بتایا کہ وہ مزدور پیشہ لوگ ہیں اور ان کا آبائی تعلق پنجاب کے علاقے مظفر گڑھ سے ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مقتولہ فرزانہ کے والد ملازم حسین نے اس کی والدہ مینو بی بی کو طلاق دی ہوئی تھی،فرزانہ کے رشتے کے معاملے پر دو سال قبل جھگڑے کے دوران ملازم حسین نے مینو بی بی کو قتل کر دیا تھا جس کے بعد اب وہ جیل میں ہے، فرزانہ کی والدہ چاہتی تھی کہ اس کی شادی میرے بھائی محمد رفیق سے ہو جب کہ اس کے والد ملازم حسین اس رشتے سے خوش نہیں تھے اور اسی معاملے پر ملازم حسین نے فرزانہ کی والدہ کو قتل کر دیا۔

ماں کے قتل کا مقدمہ بھی فرزانہ کی مدعیت میں درج کرایا گیا جس کے بعد فرزانہ نے عدالت میں اپنے والد کے خلاف بیانات دیے۔ اس معاملے پر فرزانہ کے والد کے رشتہ داروں نے اسے کیس واپس لینے کے لیے دھمکیاں دیں جس پر عدالت کو آگاہ کر دیا تھا، عدالت میں پیشی کے دوران اسے سیکیورٹی فراہم کی جاتی تھی۔

والد کے رشتہ داروں کی جانب سے دھمکیاں دیے جانے پر فرزانہ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ ان سے چھپتی پھر رہی تھی، ڈیڑھ ماہ قبل ہی انہوں نے گلستان جوہر کی مذکورہ جھگی میں رہائش اختیار کی تھی۔ عبدالمالک نے بتایا کہ پیر کی صبح وہ سو رہے تھے کہ 5 ملزمان ان کی جھگی میں گھس آئے اور انہیں جگانے کے بعد فرزانہ کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔

واردات کے دوران ہم نے مزاحمت بھی کی تاہم وہ لوگ مسلح تھے اور واردات کے بعد فرار ہوگئے۔ انہوں نے بتایا کہ واردات میں سردار محمد، غلام فرید اور عبدالخالق سمیت 5 افراد ملوث ہیں، مقتولہ 7 ماہ کی حاملہ تھی۔ پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد مقتولہ کی لاش ورثا کے حوالے کر دی۔