فیورٹ انگلینڈ چیمپئنز ٹرافی سے باہر، پاکستان فائنل میں پہنچ گیا

Pakistan

Pakistan

کارڈف (جیوڈیسک) صوفیہ گارڈنز کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلے گئے چیمپئنز ٹرافی کے پہلے سیمی فائنل میچ میں پاکستان نے انگلش ٹیم کو شکست دے کر فائنل میں رسائی حاصل کر لی ہے۔ انگلینڈ نے پاکستان کو جیت کیلئے 212 رنز کا آسان ہدف دیا، جو اس نے صرف دو وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔ خیال رہے کہ انگلینڈ کو چیمپئنز ٹرافی کی فیورٹ ٹیم کہا جا رہا تھا جس نے بغیر شکست کھائے سیمی فائنل میں رسائی حاصل کی تھی۔

آج قومی ٹیم نے بیٹنگ، باؤلنگ اور فیلڈنگ کے تینوں شعبے میں حیرت انگیز طور پر انتہائی اچھی کارکردگی دکھائی۔ کرکٹ شائقین کو یقین ہی نہیں ہو رہا تھا کہ یہ وہی ٹیم ہے جس نے چیمپئنز ٹرافی کے ابتدائی میچ میں انڈیا کے ہاتھوں بدترین شکست کی ہزیمت اٹھائی تھی۔ سیمی فائنل کی جیت میں پاکستان کے نوجوان کھلاڑیوں نے اہم کردار ادا کیا۔ قومی باؤلرز نے ابتدا سے ہی انگلش کھلاڑیوں کو ایسا جکڑا کہ دوبارہ انھیں کھل کر کھیلنے کا موقع نہ مل سکا۔ آج مجموعی طور پر پاکستانی ٹیم کی کارکردگی آؤٹ کلاس تھی۔

پاکستان کی جانب سے 212 رنز کے تعاقب میں اظہر علی اور نوجوان بلے باز فاخر زمان میدان میں اترے اور آتے ہی انگلش باؤلروں کو لائن لینتھ بھلا دی۔ دونوں بلے بازوں نے اعتماد سے کھیلتے ہوئے بغیر کسی نقصان کے ٹیم کے سکور کو 100 رنز سے زائد تک پہنچایا۔ پاکستان کو پہلا نقصان 118 رنز پر ہوا جب فاخر زمان عادل راشد کی گیند کو کٹ کرنے کی کوشش میں سٹمپ آؤٹ ہو گئے۔ فاخر نے کمال کی بلے بازی کرتے ہوئے 57 رنز کی اننگز کھیلی۔ اس کے بعد اظہر علی اور بابر اعظم کی جوڑی نے بھی پراعتماد طریقے سے بیٹنگ جاری رکھی۔

اظہر علی اور بابر اعظم نے بھی اعتماد سے کھیلتے ہوئے ٹیم کے سکور کو 170 سے زائد تک پہنچایا۔ پاکستان کی دوسری وکٹ 173 پر گری جب اظہر علی بولڈ ہو گئے۔ انہوں نے ذمہ داری سے کھیلتے ہوئے پانچ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 76 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ قومی ٹیم نے سینتیس اعشاریہ ایک اوورز میں صرف دو وکٹوں کے نقصان پر مطلوبہ ہدف آسانی سے حاصل کیا۔ نوجوان بلے باز بابر اعظم نے 38 جبکہ محمد حفیظ نے 31 رنز بنائے اور ناٹ آؤٹ رہے۔

اس کے بعد جوئے روٹ کے ساتھ کپتان اوئن مورگن نے میدان سنبھالا، تاہم سکور ابھی 128 رنز پر ہی پہنچا تھا کہ ذمہ داری سے بیٹنگ کر رہے جوئے روٹ بھی غیر ضروری شارٹ کھیلنے کی کوشش میں اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔ شاداب خان کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے سرفراز احمد نے ان کا کیچ لیا۔ جوئے روٹ نے اچھی بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے دو چوکوں کی مدد سے 46 رنز بنائے۔ بعد ازاں کپتان مورگن بھی پاکستانی باؤلرز کی گیندوں کا سامنا نہ کر سکے اور 33 رنز بنا کر حسن علی کی گیند پر چلتے بنے۔ ان کا کیچ بھی وکٹوں کے پیچھے کپتان سرفراز احمد نے پکڑا۔ اس کے بعد آنے والے کھلاڑی جوز بٹلر بھی زیادہ دیر تک وکٹوں پر نہ ٹھہر سکے اور صرف 4 رنز بنا کر جنید خان کی گیند کا شکار بنے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ کیچ بھی کپتان سرفراز احمد نے پکڑا۔ پانچویں وکٹ کے نقصان پر انگلینڈ کی ٹیم نے 148 رنز بنائے تھے۔ انگینڈ کی چھٹی وکٹ 162 کے سکور پر گری جب معین علی بھی ایک اونچی شارٹ کھیلنے کی کوشش میں کیچ آؤٹ ہو گئے۔

جنید خان کی گیند پر فاخر زمان نے باؤنڈری کے قریب بھاگتے ہوئے ان کا خوبصورت کیچ لیا۔ انگلینڈ کے ساتویں آؤٹ ہونے والے کھلاڑی عادل رشید تھے جو صرف 7 رنز بنا کر رن آؤٹ ہو کر پویلین لوٹے۔ انگلینڈ کو آٹھواں نقصان 201 کے سکور پر اٹھانا پڑا جب پاکستانی گیند بازوں کے سامنے مزاحمت کر رہے بلے باز بین سٹوکس بھی غیر ضروری شارٹ کھیلتے ہوئے کیچ آؤٹ ہو گئے۔ سٹوکس نے 34 رنز بنائے جبکہ حسن علی کی گیند پر محمد حفیظ نے ان کا کیچ لیا۔ رومان رئیس نے لیام پلنکٹ کو کیچ آؤٹ کر وا کے پاکستان کو نویں کامیابی دلوائی۔ پلنکٹ صرف 9 رنز بنا سکے اور اظہر علی نے ان کا آسان کیچ تھاما۔ انگلینڈ کے آخری آؤٹ ہونے والے کھلاڑی مارک ووڈ تھے جنھیں سرفراز احمد نے رن آؤٹ کیا۔ یوں انگلش ٹیم انچاس اعشاریہ 5 اوورز میں 211 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔

پاکستان کی جانب سے حسن علی کامیاب باؤلر رہے جنہوں نے صرف 35 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں۔ دیگر گیند بازوں میں جنید خان اور رومان رئیس نے دو، دو جبکہ شاداب خان نے ایک وکٹ حاصل کی۔

پاکستان کا فائنل میں مقابلہ کس سے ہوگا؟ اس کا فیصلہ کل بھارت اور بنگلا دیش کی ٹیموں کے دوسرے سیمی فائنل سے ہوگا۔ کرکٹ پنڈت انڈین ٹیم کو فیورٹ قرار دے رہے ہیں تاہم بنگلا دیش کی نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم سے بھی جیت کی امید کی جا سکتی ہے۔