آسٹریلیا (جیوڈیسک) کرکٹ آسٹریلیا نے مسلمان لیگ اسپنر فواد احمد کے خلاف سوشل میڈیا پر چلائی گئی متعصبانہ مہم کو آڑھے ہاتھوں لیا ہے، بورڈ کے چیف جیمز سدرلینڈ کا کہنا ہے کہ فواد احمد آسٹریلوی ٹیم کا حصہ ہیں، ان کے مذہبی عقائد کا احترام کرتے ہیں۔
کرکٹ آسٹریلیا نے فواد احمد کو اشتہاری کمپنی کا لوگو لگانے سے استثنی کیا دیا، آسٹریلوی شایقین نے بورڈ کے خلاف سوشل میڈیا پر تہلکہ مچا دیا لیکن آن دی فیلڈ کرکٹ کھلانے والوں نے آف دی فیلڈ بھی چھکے مارے۔ فواد احمد ٹیم کے اہم رکن ہیں، ان کے مذہبی عقائد کا احترام کرتے ہیں، انہیں اشتہار ی لوگو کے بغیر کٹ مشاورت کے بعد دی گئی، اس قسم کے متعصبانہ بیانات کو سپورٹ نہیں کرتے۔
اس سے پہلے آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے مداحوں نے پاکستان میں پیدا ہونے والے لیگ اسپنر کے اس فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جس میں انہوں نے بورڈ سے درخواست کی تھی کہ انہیں اشتہاری لوگو کے بغیر کٹ دی جائے۔
کسی نے کہا کہ کرکٹ کے میدان میں مذہب کا کام نہیں،کوئی بولا کہ جسے آسٹریلیا کا کلچر پسند نہیں، وہ چلا جائے لیکن وہ شاید یہ بھول گئے کہ جنوبی افریقی بیٹسمین ہاشم آملہ بھی اپنی کٹ پر شراب کا لوگو نہیں لگاتے۔
انہیں دنیا کے بہترین کرکٹرز میں سے ایک تسلیم کیا جاتا ہے اور کرکٹ آسٹریلیا فواد احمد کو بھی اسی طرح دیکھتی ہے، اسی لئے ان متعصبانہ جملوں کا سختی سے جواب دیا ہے۔