اسلام آباد (جیوڈیسک) مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ وہ وزیر اطلاعات فواد چوہدری کو نانی یاد دلائیں گے اور وزیراعظم عمران خان کو انہیں خود وزارت سے نکالنا پڑے گا۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیرصدارت اجلاس کے دوران وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی گزشتہ روز قومی اسمبلی میں کی گئی تقریر پر گرما گرمی دیکھنے میں آئی۔
سینیٹر مشاہد اللہ خان نے فواد چوہدری کے خلاف تحریک استحقاق جمع کراتے ہوئے ان پر شدید تنقید کی اور کہا کہ آپ مدینہ کی ریاست کے وزیر ہیں کہ رنگیلا شاہ کی، وہ وزیر اطلاعات کو نانی یاد دلا دیں گے اور عمران خان کو اس وزیر کو وزارت سے نکالنا پڑے گا۔
مشاہد اللہ خان نے حکومت پر تنقید کے لیے اشعار کا سہارا لیا، اور کہا جب کمینے عروج پاتے ہیں، اپنی اوقات بھول جاتے ہیں۔ ہوگئے حکمراں کمینے لوگ، خاک ہوگئے نگینے لوگ۔
مشاہد اللہ خان کی تقریر کے دوران کمینے کا لفظ چیئرمین سینیٹ نے کارروائی سے حذف کردیا۔
مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر نے کہا کہ وزیر اطلاعات کے خلاف تحریک استحقاق تیار کی ہے، وزیر کو ثبوت دینا ہوگا کہ میں نے اپنے بھائی اور کزن کو عہدوں پر لگایا، وہ ثبوت نہ دے سکے تو انہیں ایوان میں آکر معافی مانگنی پڑے گی۔
مشاہد اللہ خان نے کہا کہ وزیراطلاعات نے میرے بارے میں کہا میں پی آئی اے میں لوڈر تھا، ریکارڈ کی درستگی کے لیے بتادوں جب فواد چوہدری پیدا ہوئے میں بی اے ایل ایل بی کر چکا تھا، میں ٹریفک سپروائز تھا لیکن پروموشن نہیں لی کہ یونین میں سیاست کرنی تھی۔
سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ مدینہ کی ریاست میں وزراء کا یہ رویہ ہے، وزیر اطلاعات پر ایوان بالا میں داخلے پر ایک ماہ کی پابندی لگائی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو زبان وفاقی وزیر نے کل قومی اسمبلی میں استعمال کی وہ کوئی نجی محفل میں بھی استعمال نہیں کرتا، یہ لوگ گالی گلوچ پر اُتر آئے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ چند وزراء موجودہ حکومت میں آئے ہی بیڑا غرق کرنے ہیں، اگر آپ اپوزیشن کا مذاق اڑائیں گے تو آپ کو بھی ایسے نہیں چلنے دیں گے، آپ کو گالی تو نہیں دیں گے لیکن جواب ضرور دیں گے۔
قائد ایوان شبلی فراز نے اس موقع پر کہا کہ مشاہد اللہ خان کی دل آزاری ہوئی ہے تو ان کے ساتھ ہیں۔