مصطفی آباد/للیانی (نامہ نگار) فضل حسین اویسی کی جامعہ مسجد اہلحدیث کھارا پر فائرنگ، گائوں میں سخت کشیدگی، مسجد اہلحدیث میں مولانا ناصر مدنی خطاب کر رہے تھے کہ رکشہ پر لاڈو سپیکر رکھ کر مسجد کے باہر اونچی آواز میں نعرے بازی کرنے لگا بعد ازاں ہوائی فائرنگ شروع کر دی، کھلے عام غنڈا گردی کا مظاہرہ کرنے والے شر پسند عناصر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق عید میلاد النبیۖ کی رات جامعہ مسجد اہلحدیث کھارا میں مولانا ناصر مدنی خطاب کر رہا تھا کہ خطاب شروع ہوتے ہیں مسجد گلزار مدینہ کے خطیب فضل حسین اویسی نے علی شیر بھٹی، عالم اور ایک کس نا معلوم سر پسند عناصر کے ہمراہ مل کر رکشہ پر لاڈو سپیکر رکھ کر مسجد کے باہر جا کر اونچی آوز میں نعرے بازی شروع کر دی،دس منٹ تک نعرے بازی کرتا رہا بعد ازاں ہوائی فائرنگ شروع کر دی، اہلیان علاقہ کی مداخلت پر فائرنگ کرتا ہوا موقع سے فرار ہو گیا، انتظامیہ جامعہ مسجد اہلحدیث کھاراحاجی عطاء اللہ نے مقدمہ کے اندراج کیلئے پولیس کو درخواست دے دی، جبکہ پولیس فوری مقدمہ درج کرنے کی بجائے ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔
حاجی عطاء اللہ نے وزیر اعلی پنجاب ، آئی جی پنجاب و ڈی پی او قصور سے مذکورہ شر پسند عناصر کے خلاف فوری مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے، با اثر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ چار ماہ قبل میں مذکورہ امام مسجد کے خلاف قبضہ کرنے کا مقدمہ درج ہو چکا ہے، اور ہر وقت پسٹل پاس رکھنا بھی معمول بنا رکھا ہے، واقع کے بعد گائوں میں حالات کشیدہ ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے عید میلاد النبی ۖ کے جلوس پر بھی پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی، اہل علاقہ نے سرگودھا سے تعلق رکھنے امام مسجد کے خلاف فوری مقدمہ کے اندراج و گائوں سے نکالے جانے کا بھی مطالبہ کیا ہے کیونکہ اس کی وجہ سے گائوں کی پر امن فضا میں کشیدگی پھیل چکی ہے۔