لاہور (جیوڈیسک) مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف نے اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کو آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت پر آمادہ کرنے کے لیے ان کی رہائش گاہ جاتی امرا پہنچے جہاں ان کی سابق وزیراعظم سے تقریباً 2 گھنٹے تک ملاقات ہوئی اور مولانا فضل الرحمان نے انہیں 31 اکتوبر کو ہونے والی کل جماعتی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز، سینئر رہنما پرویز رشید اور رانا تنویر حسین بھی شریک تھے۔
ذرائع کا کہناہےکہ نواز شریف اور مولانا فضل الرحمان کےدرمیان ملاقات کا ایجنڈا اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس تھی، مولانا فضل الرحمان سابق وزیراعظم کو اے پی سی میں ذاتی طور پر شرکت کرنے پر آمادہ کرنے میں ناکام ہوگئے اور ملاقات کے میڈیا سے گفتگو کیے بغیر روانہ ہوگئے۔
ذرائع نے بتایاکہ مولانا فضل الرحمان میاں نوازشریف سے اے پی سی میں شرکت پر اصرار کرتے رہے تاکہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جاسکے تاہم سابق وزیراعظم نے کل جماعتی کانفرنس میں شرکت سے انکار کرتے ہوئے پارٹی وفد بھیجنے کے فیصلے سے مولانا کو آگاہ کر دیا۔
ذرائع کے مطابق نوازشریف اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس میں وفد کے لیے جلد ہی پارٹی رہنماؤں کے نام فائنل کریں گے۔
واضح رہے کہ سابق صدر آصف زرداری نے اے پی سی میں شرکت پر آمادگی ظاہر کر دی ہے جب کہ وہ نوازشریف سے بھی ملاقات پر رضامندی کا اشارہ دے چکے ہیں تاہم میاں نواز شریف نے سابق صدر سے ملاقات پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔