اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ جعمیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان بھی آرمی چیف سے ون آن ون ملاقات کرتے رہے ہیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ مولانا ون آن ون ملاقات کا انکار کریں میں تاريخ اور جگہ بھی بتاؤں گا، تمام لیڈر 16 کی رات کو جنرل باجوہ سے ملے ہیں۔
فیصل آباد میں گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ بلاول کہتا ہے کہ قومی سلامتی کے اجلاس میں اگر شیخ رشید ہوں تو میں نہیں آؤں گا، بلاول تم پیدا بھی نہیں ہوئے تھے تب میں قومی سلامتی کونسل کا ممبر تھا۔
شیخ رشید نے کہاکہ بلاول میں آپ کو جواب دے سکتا ہوں لیکن اخلاق کے دائرہ سے باہر نہیں جاسکتا۔
انہوں نے کہا کہ نہ یہ استعفیٰ دیں گے، نہ دھرنا دیں گے، نہ عدم اعتماد لائیں گے۔
ن لیگ کے رہنما محمد زبیر کے حوالے سے شیخ رشید نے کہا کہ زبیر کو چیلنج کرتاہوں ان کی 36 سال میں کبھی جنرل باجوہ سے ملاقات نہیں ہوئی، محمد زبیر نے خود ٹائم لیا ، ایک ہفتے میں دو بار ڈی جی آئی ایس آئی کی موجودگی میں ملے۔
شیخ رشید نے یہ بھی کہا کہ پیپلزپارٹی سندھ سے استعفیٰ نہیں دےگی، فضل الرحمان کو منہ کی کھانا پڑے گی۔
وزیر ریلوے نے مزید کہا کہ بلاول سے پیار کرتا ہوں، وہ میرا پیارا ہے، بلاول سے پوچھیں میں نے اس کا کیا بگاڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے اپنی سیاست کی قبر خودکھودی ہے، جنوری میں ن سے ش نکلےگی، پیپلزپارٹی استعفیٰ نہیں دی گی، اگر استعفیٰ دیا تو سندھ سے بھی حکومت جائےگی۔
شیخ رشید نے اپوزیشن کو چیلنج دیا کہ اگر وہ استعفیٰ دینا چاہتے ہیں تو دیں ہم آج ہی الیکشن کرائیں گے۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید نے یہ بھی کہا کہ مولانا فضل الرحمان بھی آرمی چیف سے ون ٹو ون ملاقات کرتے رہے ہیں، مولانا فضل الرحمان، بلاول سمیت سب آرمی چیف سے ملاقات کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج منہگائی، بے روزگاری اس وجہ سے ہوئی ہے کہ چور ملک کا مال باہر لے گئے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں عسکری قیادت اور پارلیمانی رہنماؤں کی ملاقات ہوئی تھی۔
عسکری قیادت کی پارلیمانی رہنماؤں سے ملاقات کے حوالے سے وزیرریلوے شیخ رشید کاکہنا ہے کہ شہباز شریف، بلاول بھٹو، سراج الحق سمیت عوامی نیشنل پارٹی(اے این پی) اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے رہنما بھی شریک تھے۔
اس کے علاوہ نجی ٹی وی سے گفتگو میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ آرمی چیف سے محمد زبیر کی دو بار ملاقاتیں ہوئیں، آرمی چیف سے محمد زبیر نے اگست کے آخر میں ملاقات کی، ملاقات میں ڈی جی آئی ایس آئی بھی موجود تھے۔
میجر جنرل بابر افتخار کے مطابق آرمی چیف سے محمد زبیر نے 7 ستمبر کو بھی ملاقات کی اور دونوں ملاقاتیں محمد زبیر کی درخواست پر ہوئیں، ملاقات میں نواز شریف اور مریم نواز سے متعلق باتیں ہوئیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں آرمی چیف نے واضح کیا کہ قانونی مسائل عدالتوں میں حل ہوں گے، آرمی چیف نے کہا کہ سیاسی مسائل پارلیمنٹ میں حل ہونے چاہئیں ،ان باتوں سے فوج کو دور رکھا جائے۔