ایف بی آر نے کراچی کے بلدیاتی اداروں کے جبری طور پر فنڈز قبضے میں لے لیا

FBR

FBR

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایف بی آر نے کراچی کے بلدیاتی اداروں کے جبری طور پر فنڈز قبضے میں لے لیا۔ایف بی آر سے 6 کراچی کے اضلاع کے ضلعی بلدیات کے یڈمنسٹریٹروں کی ملاقات تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے 5مئی 2016ء کو بلدیاتی اداروں کی او زیڈ ٹی شیئر ز جاری کئے اور ایک گھنٹے میں ہی ایف بی آر نے کراچی کے 6اضلاع کے ضلعی بلدیاتی اداروں کے اکائونٹس سے کروڑوں روپے کی رقم ضبط کرلی۔

جبکہ اکائونٹس افسران کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کسی قسم کی بات کرنے کو تیار نہیں جبکہ بلدیہ وسطی نے انکم ٹیکس کی مد میں تمام بقایا جات ادا کردیئے ہیں اور 22اپریل 2016ء کو نوٹس پر اپیل دائر کی ہوئی ہے لیکن ایف بی آر نے 2کروڑ 61لاکھ کی رقم ضبط کرلی۔

جبکہ بلدیہ کورنگی کا بھی دعویٰ ہے کہ تمام بقایا جات ادا کرکئے ہوئے ہیں لیکن بلدیہ کورنگی کے اکائونٹس سے بھی رقم جبری طور پر لے لی گئی ہے جبکہ 6اضلاع کی ڈی ایم سیز کے ایڈمنسٹریٹروں کا ایک اجلاس سیکریٹری بلدیات کی صدارت میں ہوا جس میں ایف بی آر کی طرف سے جبری کٹوتی پر افسوس کا اظہار کیا گیا اور بعد ازاں تمام 6اضلاع کے ایڈمنسٹروں نے ایف بی آر کے آفس جاکر افسران سے ملاقات بھی کی تاکہ ڈی ایم سیز میں افسران وملازمین کی تنخواہیں ادا کی جاسکیں۔

واضح رہے کہ شہر کراچی کے ڈی ایم سیز کے اکائونٹس سیز ہوجانے کی وجہ سے پیٹرول ڈیزل کی سپلائی بند ہونے کا خدشہ ہے اور اس کی وجہ شہر میں کوڑے کرکٹ کے انبار لگ جائیں گے واضح رہے کہ تنخواہوں اور ڈیزل ،پیٹرول کی مد میں رقم انکم ٹیکس سے مستثنیٰ ہوتی ہیں اور بلدیاتی اداروں کی 95فیصد ادائیگی تنخواہوں اور پیٹرول ڈیزل کی مد میں ہوتی ہے۔