کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی کے بلدیاتی اداروں کی ایف بی آر کی طرف سے جبری کٹوتی کے بعد جہاں تنخواہوں کی ادائیگیاں ممکن نہ ہوسکیں اور افسران و ملازمین احتجاج پر مجبور ہیں وہیں ایف بی آر نے ایک بار پھر بلدیاتی اداروں کی کٹوتی کی کوششیں شروع کر دی۔
تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے مالی سال 2013ء تا 2014ء کے انکم ٹیکس کی مد میں کٹوتی کرکے بلدیاتی اداروں کے 67کروڑ کی رقم ضبط کرلی تھیں جس سے کراچی کی 6ڈی ایم سیز میں افسران و ملازمین نے ہڑتا ل کررکھی ہے جبکہ ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے ایک بار پھر سندھ حکومت کے محکمہ فنانس کی طرف سے جون کی جاری ہونے والی OZTمیں سی مالی سال 2014تا 2015ء کی مد میں انکم ٹیکس کی کٹوتی کے لئے تیاریاں کرلی ہیں جس سے کراچی کی 6ڈی ایم سیز کے افسران و ملازمین کی رمضان المبارک سے قبل تنخواہ نہ ہونے کا خطرہ ہے وہیں رمضان المبارک میں کوڑے کرکٹ کے انبار لگ سکتے ہیں جس سے کراچی دنیا کا گندہ ترین شہر قرار دیا جا سکتا ہے۔