کراچی (جیوڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے موبائل فون کمپنیوں کے ودہولڈنگ ٹیکس آڈٹ کا آغاز کردیا ہے ۔ اس سلسلے میں سب سے پہلے ٹیلی نار پاکستان کا انتخاب عمل میں آیا ہے ، بہت بڑی تعداد میں ٹرانزیکشنز کی وجہ سے ٹیلی نار کے آڈٹ میں 10 سے 12 ہفتے لگیں گے۔
ٹیلی نار کے آڈٹ نتائج آنے کے بعد دیگر موبائل فون کمپنیوں کے ودہولڈنگ ٹیکس آڈٹ کیا جائے گا، اس سلسلے میں ممبر آپریشن ان لینڈ ریونیو ایف بی آر خواجہ تنویر کے مطابق ٹیلی نار نے ودہولڈنگ ٹیکس کیلئے نظرثانی شدہ ڈیٹا فراہم کردیا ہے جس کے مطابق ٹیلی نار کے کسٹمرز کی تعداد 4 کروڑ 4 لاکھ 41 ہزار روپے جبکہ جولائی 2017 میں پری پیڈ کارڈز اور ایزی لوڈ کے ذریعے مجموعی طور پر 9 کروڑ 80 لاکھ 64 ہزار روپے ٹرانزیکشنز کی گئی تھیں ۔
ان لینڈر یونیو کے متعلقہ فیلڈ افسران نے ڈیٹا کی چھان بین کے سلسلے میں سسٹم کو دیکھنے کیلئے کمپنی کا دو مرتبہ دورہ بھی کیا تھا، ذرائع نے بتایا کہ کروڑوں ٹرانزیکشنز پر ودہولڈنگ ٹیکس آڈٹ کیلئے ان لینڈ ریونیو پروفیشلز کی خدمات بھی حاصل کریگا۔
یہ عام تاثر ہے کہ ٹیلی کام کمپنیوں کے آڈٹ کیلئے ایف بی آر میں اتنی گنجائش نہیں ہے تاہم ان لینڈ ریونیو کے اعلیٰ افسر نے اس تاثر کو مستردکرتے ہوئے بتایا کہ آڈٹ میں بعض تکنیکی دشواریاں ضرور ہیں لیکن اس کا یہ ہرگز مطلب نہیں کہ ایف بی آر ٹیلی کام کمپنیوں کے آڈٹ کی صلاحیت اور اہلیت نہیں رکھتا، البتہ آڈٹ میں لامحالہ 3 سے 4ماہ لگ جائینگے۔