اسلام آباد (جیوڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سیکریٹری ریونیو ڈویژن، ممبر ایڈمن، چیف مینجمنٹ و چیف کمشنرز کو افسران و ملازمین کی تقرریوں و تبادلوں، ریٹائرمنٹ و پنشن، ہاؤس بلڈنگ،کار و موٹر سائیکل ایڈوانس سمیت دیگر مراعات کی منظوری دینے کے اختیارات واپس لے لیے۔
’’ دستاویز کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے 27 اکتوبر کو جاری کردہ جس نوٹیفکیشن کے ذریعے سیکریٹری ریونیو ڈویژن، ممبر ایڈمن، چیف مینجمنٹ و چیف کمشنرز کو اختیارات دیے گئے تھے وہ نوٹیفکیشن واپس لے لیا گیا ہے۔
ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے27 اکتوبر کو جاری کردہ نوٹیفکیشن کے ذریعے گریڈ 20تا 22کے افسران کی تقرریوں و تبادلے کے اختیارات سیکریٹری ریونیو ڈویژن و چیئرمین ایف بی آر کو دیے تھے جبکہ گریڈ17 تا 19کے افسران کے تبادلوں کے اختیارات ممبر ایڈمن اور گریڈ 1تا 16کے ملازمین تبدیل کرنے کے اختیارات چیف مینجمنٹ کو دیے تھے۔
اسی طرح انٹرنل جاب پوسٹنگ پراسیس (آئی جے پی)کے تحت منتخب ہونے والے گریڈ1 تا22 کے افسران و ملازمین کو بنیادی تنخواہ کے برابر الاؤنس کی فراہمی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا اختیار بھی چیف مینجمنٹ کو حاصل تھا، گریڈ 20 تا 22 کے افسران کی ایل پی آر کی صورت میں لیو ان کیشمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا اختیار سیکریٹری ریونیو ڈویژن و چیئرمین ایف بی آر کے پاس تھا، گریڈ 17 تا19کے افسران کے لیے نوٹیفکیشن کا اختیار ممبر ایڈمن اور باقی ملازمین کے لیے چیف مینجمنٹ کے پاس تھا۔
اسی طرح ریٹائرمنٹ، ایل پی آر اور پنشن کے علاوہ ہاؤس بلڈنگ ایڈوانس، کار و موٹر سائیکل ایڈوانس، جی پی فنڈ ایڈوانس، گریٹسٹ ومعمول کے پاسپورٹ کے لیے این او سی، غیرمعمولی بغیرتنخواہ رخصت، حج وعمرہ سمیت ایکس پاکستان لیو، 1 سال رخصت کی تنخواہ کے برابر یکمشت ایڈوانس پیمنٹ، ارنڈ‘ اسٹڈی ریسرچ‘ میٹرنٹی‘ اسپیشل اور معذوری کی صورت میں لیو کی منظوری اور نوٹیفکیشن کے اختیارات بھی چیئرمین ایف بی آر، ممبر ایڈمن، چیف مینجمنٹ اور چیف کمشنرز کو دیے گئے تھے لیکن ایف بی آر نے نوٹیفکیشن نمبر 2643-IR-I/2016 کے ذریعے مذکورہ بالا اختیارات کا حامل 27اکتوبر کو جاری کردہ نوٹیفکیشن منسوخ کردیا ہے جس کے بعد مذکورہ بالا افسران سے اختیارات واپس لے لیے گئے ہیں۔