ایف بی آر پرفارمنس الاؤنس ریونیو اہداف کے حصول سے مشروط

FBR

FBR

اسلام آباد (جیوڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ملک بھر میں قائم تمام لارج ٹیکس پیئر یونٹ اور 18 ریجنل ٹیکس آفسزسمیت کارپوریٹ ریجنل ٹیکس آفسزکی ماہانہ بنیادوں پر کارکردگی جانچنے کے لیے خصوصی پرفارمنس اینالسز فارم متعارف کرا دیا ہے اور اس ماہانہ کارکردگی بنیاد پرفیلڈ فارمشنز کے سربراہان و افسران کی کارکردگی جانچی جائے گی اور اس کی بنیاد پر ان کو ملنے والے بنیادی تنخواہ کے برابر پرفارمنس الائونسز کے جاری رکھنے کے بارے میں فیصلہ ہوا کرے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ فیلڈ فارمشنز کے افسران کی ترقی و تبادلے میں بھی کارکردگی کے اس معیار کو اولین ترجیع دی جائے گی جبکہ اس بارے میں ’’ایکسپریس‘‘ کو دستیاب دستاویز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ماتحت اداروں کی ماہانہ بنیادوں پر کارکردگی جانچنے کے لیے تیار کردہ پرفارمنس اینالسز شیٹس پر مبنی نئے فارم کی کاپیاں تمام ماتحت اداروں کو ارسال کردی ہیں اور کہا گیا ہے کہ ان پرفارمنس اینالسز شیٹس کے مطابق ماہانہ کارکردگی رپورٹ ایف بی آر کو بھجوائی جائے۔

دستاویز کے مطابق ماتحت اداروں کو ارسال کیے جانے والے فارمز کے ساتھ لکھے گئے لیٹر میں کہا ہے کہ یہ پرفارمنس اینالسز شیٹس مجاز اتھارٹی کی منظوری سے ارسال کی جارہی ہیں، ان پرفارمنس شیٹس کی منظوری کا مقصد ماتحت اداروں کی کارکردگی پر نظر رکھنا ہے اور جہاں خامیاں پائی جاتی ہیں ان کی نشاندہی کرکے متعلقہ ماتحت اداروں کو وہ خامیاں و نقائص دور کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔

دستاویز میں کہا گیا ہے کہ ماتحت اداروں کو یہ پرفارمنس شیٹس پر کرکے ہر ماہ کی 7 تاریخ تک ایف بی آر کو بھجوانا ہوں گی۔ اس بارے میں جب فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے حکام سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ ایف بی آر کے 9 ماتحت اداروں (فیلڈ فارمشنز) کی جانب سے رواں مالی سال 2018-19 کے پہلے دوماہ کے ٹیکس اہداف کے حصول میں ناکامی کا انکشاف ہوا تھا جس کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ماہانہ اور سہ ماہی ٹیکس اہداف کے حصول کو لارج ٹیکس پیئر یونٹس (ایل ٹی یوز)، ریجنل ٹیکس آفسز (آر ٹی اوز) اور کارپوریٹ ریجنل ٹیکس آفسز (سی آر ٹی اوز) کی پرفارمنس ایویلیوایشن کا واحد اہم ترین معیار قراردسے کر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے تمام لارج ٹیکس پیئر یونٹس (ایل ٹی یوز)، ریجنل ٹیکس آفسز (آر ٹی اوز) اور کارپوریٹ ریجنل ٹیکس آفسز (سی آر ٹی اوز) کو مراسلہ بھجوایا گیا تھا جس میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال 2018-19 کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے لیے مقرر کردہ ٹیکس وصولیوں انتہائی اہمیت کا حامل ہے لہٰذا فیلڈ فارمشنز کو ہدایت کی جاتی ہے کہ 30 ستمبر کو ختم ہونے والی رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے لیے مقرر کردہ ٹیکس وصولیوں کے اہداف کے حصول کو ہر صورت یقینی بنانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں اور جن میں فیلڈ فارمشنز کی دو ماہ کی ریونیو میں کمزوریاں پائی گئی تھیں انہیں کہا گیا ہے کہ ان کمزوریوں پر قابو پا کر ان شعبوں میں ریونیو گروتھ بڑھائی جائے کیونکہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے لیے مقرر کردہ ٹیکس وصولیوں کے اہداف کا حصول انتہائی اہم ہے لہٰذا 30 ستمبر کو ختم ہونے والی رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے لیے مقرر کردہ ٹیکس وصولیوں کے اہداف کے حصول کو ہر صورت یقینی بنانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔

ایف بی آرکی جانب سے ماتحت اداروں کو لکھے جانے والے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ فیلڈ فارمشنز کو یہ بتانے کی ضرورت نہیں ہے کہ ماہانہ اور سہ ماہی ٹیکس اہداف کے حصول لارج ٹیکس پیئر یونٹس (ایل ٹی یوز)، ریجنل ٹیکس آفسز (آر ٹی اوز) اور کارپوریٹ ریجنل ٹیکس آفسز (سی آر ٹی اوز) کی پرفارمنس ایویلیوایشن کا واحد اہم ترین معیار ہے اور جو فیلڈ فارمشنز یہ اہداف حاصل کرنے میں ناکام ہوں گے ان کی کارکردگی غیر تسلی بخش تصور کی جائے گی۔