اسلام آباد (جیوڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ اور بجٹ تقریر سمیت دیگر انتظامات کو حتمی شکل دے کر 2 صفحات پر مشتمل 13 نکاتی بجٹ ایڈ منسٹریٹو پلان کی منظوری دیدی ہے جبکہ بجٹ کی تیاری کو خفیہ رکھنے کیلیے ایف بی آر ہائوس میں عام افراد اور ملاقاتیوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ چیئرمین ایف بی آر اور ممبران کے ملاقاتیوں کو داخلے کی اجازت ہو گی لیکن اس کیلیے پیشگی اجازت لینا ہو گی۔ ایف بی آر کی طرف سے جاری کردہ سرکلر میں تمام ملازمین کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ڈیوٹی کے دوران سروس کارڈ آویزاں کریں۔ ذرائع کے مطابق بجٹ کی تیاری کے لیے ممبر ایڈمن کو چیف کوآرڈینیٹر، چیف مینجمنٹ کوآرڈینیٹر بجٹ، چیف ایڈمن کو چیف سیکیورٹی آفیسر بجٹ مقرر کیا گیا ہے۔
تمام ٹیکنیکل ونگز میں کوآرڈینیٹرز اور ڈپٹی کوآرڈینیٹر بجٹ تعینات کر دیے گئے ہیں جو اپنے متعلقہ ٹیکنیکل ونگ میں بجٹ کیلیے مقررہ چیف کوآرڈینیٹر کے ساتھ تعاون و رابطے کو یقینی بنائیں گے۔ سیکنڈ سیکریٹری کونسل کی تمام بجٹ اجلاسوں میں شرکت لازمی ہو گی جبکہ بجٹ تقریر کی تیاری کے لیے انگریزی اور اردو کی ڈکشنریاں بھی طلب کر لی ہیں، لوڈ شیڈنگ کے باعث جنریٹر کا انتظام کیا گیا ہے، ایف بی آر نے بجٹ کی تیاری، پرنٹنگ اور بجٹ دستاویز کی اسٹوریج کے لیے کمرے بھی خالی کرا لیے ہیں اور پرنٹرز کی بھی چیکنگ شروع کر دی گئی ہے تا کہ بجٹ کے موقع پر ہر چیز مکمل طور پر فٹ اور تیار ہو، بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کرنے کے وقت ایف بی آر سے باہر اسائنمنٹس کے لیے افسران کی تعیناتی اور ریکارڈ تیار کرنے کے لیے چیف کوآرڈینیٹر بجٹ کی تحریری اجازت لینا ہو گی۔