اسلام آباد (جیوڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے تمام ریجنل ٹیکس آفسز سے ٹیکس ایئر 2019 ء کے لیے 7 بڑے ود ہولڈنگ ایجنٹس کو جاری کردہ شوکاز اور ان کے خلاف جاری کردہ آرڈرز کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔
اس ضمن میں ایف بی آر کے سینئر افسر نے ایکسپریس کو بتایا کہ اضافی ریونیو اکٹھا کرنے کے لیے ایف بی آر نے تمام فیلڈ آفسز کو بروقت ود ہولڈنگ ٹیکس جمع نہ کروانے والے ود ہولڈنگ ایجنٹس کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی تھی اور ریجنل ٹیکس آفسز کی جانب سے بڑے ٹیکس دہندگان کو انکم ٹیکس آرڈیننس کی سیکشن 161 اور سیکشن 205 کے تحت نوٹسز جاری کرکے کارروائی شروع کر رکھی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کی طرف سے فیلڈ آفسز سے متعدد مرتبہ رپورٹ مانگی جاچکی ہے مگر ابھی تک اس بارے میں پیش رفت سے آگاہ نہیں کیا گیا جس پر ایف بی آر نے 8 جنوری کو فیلڈ فارمیشنز کو دوبارہ لیٹر لکھا ہے جس میں فیلڈ فارمیشنز سے کہا گیا ہے کہ انکم ٹیکس آرڈیننس کی مذکوہ شقوں کے تحت ٹیکس ایئر 2019ء کے لیے جن لوگوں کو شوکاز نوٹس جاری کیے گئے ان کی فہرست فراہم کی جائے اور 7 بڑے کیسوں میں ہونے والی پیش رفت کے بارے میں بھی رپورٹ فراہم کی جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے بیرون ممالک جائیدادیں رکھنے والے جن لوگوں کے خلاف فیلڈ آفسز کی جانب سے کارروائی شروع کر رکھی ہے اس بارے میں بھی رپورٹ مانگی گئی ہے۔ علاوہ ازیں فیلڈ آفسز کی طرف سے بیرون ملک جائیدادیں رکھنے والے جن 21 پاکستانیوں سے 63 کروڑ روپے کی ریکوری کے لیے اسیسمنٹ آرڈرز جاری کیے تھے، اس کے بارے میں بھی رپورٹ مانگی گئی ہے کہ اب تک کتنے لوگوں سے ریکوری ہوئی ہے اور مزید کتنے افراد کے خلاف اسیسمنٹ آرڈر جاری کیے گئے ہیں۔
علاوہ ازیں گذشتہ ماہ ایف بی آر کی جانب سے اربوں روپے کی جائیدادوں و گاڑیوں کی خریداری پر ٹیکس ادا نہ کرنے والے اسلام آباد، فیصل آباد، گوجرانوالہ، ایبٹ آباد، کراچی اور لاہور سے تعلق رکھنے والے مزید 167 امیر ترین لوگوں کے خلاف کارروائی شروع کرنے کی لسٹیں بھجوائی تھیں، اس کے بارے بھی پراگریس رپورٹ طلب کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ان امیر ترین لوگوں کا سْراغ لگا کر ان کے کوائف پر مبنی فہرستیں مرتب کرکے کارروائی کے لیے متعلقہ ریجنل ٹیکس آفسز کو بھجوائی ہیں جس میں ان لوگوں کے نام، کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ نمبرز، مالی سال 14-2013ء سے اب تک کی سالانہ قابل ٹیکس آمدنی اوراس پر واجب الادا ٹیکس واجبات سمیت دیگر تفصیلات کے علاوہ مجموعی قابل ٹیکس آمدنی و مجموعی ٹیکس واجبات کی تفصیلات بھی فراہم کی گئی ہیں اور آر ٹی اوز کی جانب سے ان لوگوں کو نوٹس جاری کرکے ان سے ذرائع آمدن پوچھے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق اربوں روپے کی جائیدادوں کی خریدو فروخت پر ٹیکس ادا نہ کرنے والے ان امیر ترین لوگوں میں سے 24 کا تعلق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے اور 23 کا تعلق کارپوریٹ ریجنل ٹیکس آف لاہور سے ہے جبکہ فیصل آباد، گوجرانوالہ،ایبٹ آبار کارپوریٹ ریجنل ٹیکس آفس، کراچی، حیدر آباد، بہاولپورسے 20 بیس امیر ترین لوگ شامل ہیں۔
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ ان میں سے بہت سے لوگ ایسے ہیں جن کے خلاف جائیداد کی خریداری کے علاوہ گاڑیوں کی خریداری و دیگر مد میں بھی ٹیکس واجبات ہیں فیلڈ فارمیشنز کی جانب سے ان لوگوں کے خلاف کارروائی شروع کی گئی ہے۔