اسلام آباد (جیوڈیسک) 23 ایف سی اہلکاروں کے قتل کے بعد طالبان اور حکومتی کمیٹی کے مذاکرات کھٹائی میں پڑ گئے۔ وزیراعظم نواز شریف نے ایف سی اہلکاروں کے قتل کو سنگین اور بہیمانہ جرم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے واقعات مذاکراتی عمل پر نہایت منفی اثرات ڈال رہے ہیں
عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ نئی صورت حال پر کمیٹی آج مشاورت کرے گی۔ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے اپنے ایک بیان میں ا یف سی اہلکاروں کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہداء کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت نے سنجیدگی، نیک نیتی اور اے پی سی کے فیصلے کی روشنی میں مذاکراتی عمل شروع کیا، لیکن جب بھی حوصلہ افزا موڑ پر پہنچے، مذاکراتی عمل سبوتاژ کر دیا گیا۔
ملک اس طرح کی خون ریزی کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ یہ ایک نہایت افسوس ناک صورت حال ہے جس پر پوری قوم کو دکھ ہے۔ اس سے قبل وزیراعظم کے معاون خصوصی عرفان صدیقی اور میجر ریٹائرڈ محمد عامر نے پرائم منسٹر ہاؤس میں نواز شریف سے ملاقات کی، بعد میں عرفان صدیقی نے بتایا کہ وزیراعظم نے ایف سی اہلکاروں کے قتل پر شدید دکھ کا اظہار کیا ہے۔
اس سنگین واقعہ کے بعد مذاکراتی عمل تعطل کا شکار ہو چکا ہے، حکومتی کمیٹی کا مشاورتی اجلاس آج اسلام آباد میں طلب کیا ہے جس میں اکتیس جنوری سے اب تک کے مذاکراتی عمل اور پیش رفت پر بات کی جائیگی۔