کوئٹہ (جیوڈیسک) فرنٹیئر کور نے تربت کے علاقے گوماڑی اور خضدار دشت گوران میں سرچ آپریشن کیا مقابلے 12 افراد ہلاک ہو گئے، بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کر لیا گیا۔
فائرنگ کے تبادلے میں ایک ایف سی اہلکار شہید اور 4 زخمی ہوئے، 6 گاڑیاں بھی تباہ کر دی گئیں، آپریشن میں ہیلی کاپٹرز اور اے پی سیز سے بھی مدد لی گئی، کوئٹہ اور اندرون صوبہ فائرنگ کے دیگر واقعات پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد جاں بحق ہو گئے۔
مختلف حادثات نے 7 افراد کی جان لے لی۔ فرنٹیئرکور کے ترجمان کے مطابق فرنٹیئرکور بلوچستان نے ضلع تربت کے علاقے گوماڑی میں خفیہ اداروں کی اطلاع پر دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا گیا۔
سرچ آپریشن میں فرنٹیئر کور بلوچستان کے 600 اہلکاروں نے حصہ لیا جبکہ آپریشن کی نوعیت کو مدنظررکھتے ہوئے ہیلی کاپٹرزاوراے پی سیزکی مدد لی گئی۔سرچ آپریشن کے دوران دہشت گردوں کی شدید فائرنگ کے نتیجے میں 10 سے 12 افراد ہلاک جبکہ ایک ایف سی اہلکار شہید اور 4 زخمی ہوئے۔ سرچ آپریشن کے دوران شرپسندوں کی کمین گاہوں سے بھاری مقدار میں مائنز، آئی ای ڈیز اور گولہ بارود برآمد کر لیا گیا۔
واضح رہے کہ حساس اداروں کی جانب سے اطلاع تھی کہ کالعدم تنظیموں کے دہشت گردوں نے تربت کے علاقے گوماڑی میں پناہ لے رکھی ہے، سرچ آپریشن میں ہلاک ہونے والے دہشتگرد علاقے میں اغوا برائے تاوان، ٹارگٹ کلنگ، ڈکیتی اورایم 8 شاہراہ پر سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تھے۔
کارروائی کے دوران دہشت گردوں کی 6 گاڑیاں بھی تباہ کی گئیں۔ ترجمان کے جاری کردہ ایک اور بیان کے مطابق فرنٹیئرکور بلوچستان نے ضلع خضدارکے علاقے دشت گوراں میں خفیہ اداروں کی اطلاع پر انتہائی مطلوب دہشتگرد کے خلاف سرچ آپریشن کیا۔
ہیلی کاپٹروں کے ذریعے فضائی نگرانی بھی کی گئی، آپریشن کے دوران جرائم پیشہ افرادکے ٹھکانے سے بھاری مقدارمیں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا جس میں آئی ای ڈیز مائنز اورگولہ بارود شامل ہیں۔
آئی جی ایف سی میجر جنرل محمد اعجاز شاہد نے فرنٹیئرکور بلوچستان کے جوانوں کی دہشتگردوں کے خلاف سرچ آپریشن کو سراہتے ہوئے کہا کہ بیرونی ایجنڈے پر عمل پیرادہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر کی بیخ کنی تک صوبائی حکومت کے احکام کے تحت ٹارگٹڈ سرچ آپریشن جاری رہے گا۔