اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار نے کہا ہے کہ گزشتہ ماہ (فروری) کے دوران ملک میں مہنگائی کی شرح کم ہوکر 7.9 فیصد ہوگئی ہے جبکہ بھارت سمیت دیگر علاقائی ممالک کی نسبت پاکستان میں پٹرول، گندم، آٹا، چینی، دال مونگ سمیت دیگر اشیا کی قیمتیں کم رہی ہیں۔
قومی پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے کے رجحان کے بارے میں صورتحال کی محتاط مانیٹرنگ کی جائے اور اضافے کے اثرات سے بچنے کے لیے اقدام اٹھائے جائیں۔ اوور سیز پاکستانیوں کی طرف سے ترسیلات زر میں11 فیصد، ٹیکس ریونیو میں 17 فیصد اور برآمدات میں 6 فیصد اضافہ ہوا۔ اجلاس میں چاروں صوبائی حکومتوں کے نمائندوں کے علاوہ وفاقی وزارتوں کے متعلقہ حکام نے شرکت کی۔
وزیر خزانہ نے کہاکہ ملک میں ڈالر کے مقابلہ میں روپے کی قدر7 فیصد مستحکم ہوئی ہے اور ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ روپے کی قدر میں اضافے سے اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوگی۔ دریں اثنا اسحق ڈار کی زیر صدارت اجلاس میں کابینہ کی نجکاری کمیٹی نے ای گورنمنٹ منصوبے کے بارے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈویژن کی سفارشات کی منظوری دیدی ہے۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ وزارتوں کی طرف سے ایسے منصوبوں اور اداروں کی ری اسٹرکچرنگ سے متعلق تجاویز پیش کرتے وقت انتہائی محتاط رہنا چاہیے جہاں عوام کے پیسے شامل ہوں۔