اسلام آباد (جیوڈیسک) حکومت نے وفاقی بجٹ 27 اپریل کو پیش کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ مشیر خزانہ نے کہا ہے کہ ترقی کی شرح 6 فیصد تک پہنچے گی۔
مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے وفاقی بجٹ 27 اپریل کو پیش کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی مدت 31 مئی کو ختم ہو جائے گی جبکہ ترقی کی شرح 6 فیصد تک پہنچے گی۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی بجٹ پر تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کی ہے۔
مفتاح اسماعیل کا گزشتہ پانچ سال کے دوران حکومتی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایک سال میں نجی شعبے کو قرضوں کی فراہمی میں 312 ارب کا اضافہ ہوا۔ گزشتہ 5 سال میں 12 ہزار میگاواٹ بجلی نظام میں شامل کی۔ بل کی مکمل ادائیگیوں والے علاقوں میں لوڈشیڈنگ نہیں کی جا رہی۔ آئندہ چند سالوں میں لوگ لوڈ شیڈنگ کے نام سے بھی واقف نہیں ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ 5 سال میں صنعتی صارفین کیلئے گیس کی قیمتیں نہیں بڑھائی گئیں۔ 2013ء میں پٹرول 106.60 روپے اور آج 88.07 روپے ہے۔ ڈیزل 113 روپے فی لیٹر سے کم کر کے 98 روپے تک لائے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اقتصادی ترقی کی شرح 6 فیصد جبکہ مالیاتی خسارہ 5.2 فیصد رہے گا۔ صوبوں کو 2400 ارب کی دگنی ادائیگیاں کی گئی ہیں۔ رواں سال ایف بی آر کی وصولیاں 4 ہزار ارب سے تجاوز کریں گی۔
انہوں نے بتایا کہ مشیرِ خزانہ نے کہا کہ ترقی کے تسلسل کو برقرار رکھنے کی وجہ سے جاری کھاتوں کے خسارے میں اضافہ ہوا۔ بیرونی قرضوں میں کمی اور مقامی قرضوں میں اضافہ ہوا۔ سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگرام کو 10 کھرب پر لے گئے ہیں۔