اسلام آباد (جیوڈیسک) سرکاری ملازمین کیلئے بجٹ تنخواہوں میں زیادہ سے زیادہ اضافے کی امید ہوتا ہے لیکن نئے سرکاری بجٹ میں ان کی تمام امیدوں پر گویا پانی ہی پھر گیا۔
دو ہزار پندرہ سولہ کے وفاقی بجٹ میں تنخواہیں تو بڑھائی گئیں لیکن اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر یعنی صرف ساڑھے سات فیصد جبکہ گریڈ پانچ کے ملازمین کو ایک پری میچور انکری منٹ دیا جائے گا۔
حکومت نے کم ازکم ماہانہ اجرت بھی بارہ سے بڑھا کر تیرہ ہزار روپے کر دی ہے۔ چار سے پانچ لاکھ روپے سالانہ تنخواہ دارطبقے پرانکم ٹیکس پانچ سے کم کر کے دو فیصد کر دیا گیا ہے۔
سول ریٹائرڈ ملازمین کی کم از کم پنشن بھی تیرہ ہزار روپے کر دی گئی ہے۔ نئے بجٹ میں سرکاری ملازمین کیلئے میڈیکل الاؤنس میں پچیس فیصد اضافہ بھی کیا گیا ہے۔