اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) وفاقی کابینہ نے افواج پاکستان کے لئے 15 فیصد اسپیشل الاؤنس کی منظوری دے دی۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں 22 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ جائزہ کمیٹی کی ٹی ایل پی کو کالعدم قرار دینے سے متعلق رپورٹ کابینہ میں پیش کی گئی ۔ وفاقی کابینہ نے تحریک لبیک پر پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔
اجلاس میں مسلح افواج کے اہلکاروں کے لیے خصوصی الاؤنس2021 کی منظوری پر بھی غور کیا گیا۔ کابینہ نے جائزہ لینے کے بعد افواج پاکستان کے لئے 15 فیصد اسپیشل الاؤنس کی منظوری دے دی۔
کابینہ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ کی درخواست پر سندھ حکومت کی جانب سے ان پر بنائے گئے کیسز کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی تشکیل دینے کی منظوری بھی دی۔
کابینہ کو اہم شخصیات کی سیکیورٹی اور ان کے زیر استعمال پروٹوکول کی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔ وزیرِ اعظم نے آئندہ کابینہ اجلاس میں سیکیورٹی اور پروٹوکول کو ریشنلائز کرنے کے حوالے سے جامع پلان پیش کرنے کی ہدایت کی۔
کابینہ کو نوشہرہ میں ریلوے کی اراضی پر کثیر المنزلہ عمارت کی تعمیر کے معاملے پر بھی بریفنگ دی گئی۔ کابینہ نے نوشہرہ ریلوے اراضی کا نیشنل اسیٹ منیجمنٹ کمپنی کے ذریعے بہتر انتظام یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
کابینہ کو اسلام آباد کے سیکٹر ای ایٹ اور ای نائن میں تجاوزات ہٹانے کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے چیئرمین سی ڈی اے کو ہدایت کی کہ قانون کا یکساں اطلاق یقینی بنایا جائے، گرین ایریاز پر تجاوزات کے حوالے سے کوئی رعایت نہ برتی جائے۔
وفاقی کابینہ نے 49ادویات کی ریٹیل پرائس مقرر کرنے، محمد امجد خان کو سی ای او اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کارپوریشن تعینات کرنے، شاہ جہاں مرزا کو متبادل توانائی بورڈ کے سی ای او کا اضافی چارج دینے، جاوید احمد صدیقی کو پاکستان ریلوے فریٹ ٹرانسپورٹیشن کمپنی کا چیف ایگزیکیٹو آفیسر تعینات کرنے، وزارتِ منصوبہ بندی اور خصوصی اقدامات کی ذمہ داریوں کے حوالے سے رولز آف بزنس میں ضروری ترمیم کی تجویز، جبکہ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان ٹیلی ویژن اور ریڈیو کے شعبے میں تعاون کے معاہدے کے مسودے کی بھی منظوری دے دی۔