وفاقی کابینہ نے قومی داخلی سیکیورٹی پالیسی کی منظوری دیدی

Meeting

Meeting

اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی کابینہ نے نیشنل انٹرنل سیکیورٹی پالیسی 2018-23ء کی منظوری دے دی۔ اس کے علاوہ کابینہ نے ٹرانسپورٹ پالیسی 2018ء اور قومی فلم اور ثقافت پالیسی کی بھی منظوری دے دی ہے۔

وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی کے زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں نجی ائر ویز، کے ٹی ایئرویز کو ملک میں پروازیں چلانے کی اجازت دینے کے لیے لائسنس جاری کرنے کی منظوری دی گئی۔

کابینہ نے ای سی سی کے 17 اور 24 جولائی کے فیصلوں اور توانائی سے متعلق کمیٹی کے فیصلوں کی بھی توثیق کی۔ اجلاس میں فلپائن کیساتھ چاول کی تجارت کے حوالے سے معاہدے کی منظوری بھی دی گئی۔

کابینہ نے مجیب احمد خان کو انٹیلیکچوئل پراپرٹی رائٹس کا چیئرمین لگانے جبکہ قمر الزمان، محمد تنویر، مزمل شاہ اور عامر نذیر کو بینکنگ کورٹ جج تعینات کرنے کی منظوری بھی دی۔

اس کے علاوہ کابینہ نے نیشنل انٹرنل سیکیورٹی پالیسی 2018-23ء، ٹرانسپورٹ پالیسی 2018ء، قومی فلم اور ثقافت پالیسی کی بھی منظوری دی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبے اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ گنے کے کاشتکاروں کو چیک کے ذریعے ادائیگی ہو۔

کابینہ نے بوائز سکاؤٹس، گرل گائیڈ، یوتھ ایکٹیویٹی اور سکالرشپ سکیمیوں کے معاملات وزارتِ تعلیم کو منتقل کرنے کی منظوری بھی دی۔ پہلے یہ امور بین الصوبائی رابطہ وزارت دیکھتی تھی۔

کابینہ نے ایم ڈی نیسپاک اور نیشنل سیکیورٹی پرنٹنگ کارپوریشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز اور ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی کی قائم مقام بنیادوں پر تقرری کی منظوری بھی دی۔

اجلاس میں اخبار ملازمین کیلئے 8ویں ویج بورڈ کی تنظیمِ نو کی منظوری دینے کے ساتھ ساتھ مینٹیننس الاؤنس بڑھانے کیلئے قواعد میں ترمیم کی منظوری بھی دی۔

کابینہ نے کینسر کنٹرول پروگرام کی بھی منظوری دی۔ اجلاس میں ملازمین کی مستقلی کا معاملہ موخر کر دیا گیا۔ وفاقی کابینہ کا الوداعی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔ 31 مئی کے اجلاس میں ملازمین کو مستقل کرنے کی منظوری دیدی جائے گی۔ حکومت جاتے جاتے سرکاری عارضی ملازمین کے مستقبل کا تعین کرے گی۔