اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی کابینہ نے انسداد دہشت گردی ترمیمی مسودے کی منظوری دیدی، دہشت گردی کے مقدمات کو جلد از جلد نمٹانے، گواہوں کے تحفظ اور ملزمان کی ضمانت سے متعلق ترامیم شامل کی گئی ہیں، وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ کراچی آپریشن کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں، یہ کسی جماعت کے نہیں جرائم پیشہ افراد کے خلاف ہے۔
وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں جاری ہے، جس میں انسداد دہشت گردی ترمیمی مسودے کی منظوری دیدی گئی۔ انسداد دہشت گردی ایکٹ میں ترمیم کیلئے زاہد حامد کی سربراہی میں کمیٹی بنائی گئی تھی جس نے اپنی سفارشات کابینہ اجلاس میں پیش کیں۔ ذرائع کے مطابق مسودے میں دہشت گردی کے مقدمات میں گواہوں کے تحفظ کو یقینی بنانے، پراسیکیوٹر کی فول پروف سیکیورٹی بھی ترمیمی مسودے میں شامل کی گئی ہیں۔
نئے مسودے کے مطابق تحقیقات کے دوران انٹیلی جنس، عسکری اداروں سے باقاعدہ معاونت لی جاسکے گی، جبکہ دہشت گردی کے مقدمات کوجلد از جلد نمٹانے کی ترمیم بھی شامل ہے۔ ترمیمی مسودے میں دہشتگردی کے ملزمان کو 90 دن کیلئے زیرحراست رکھنے کی تجویز اور ان کی ضمانت سے متعلق ترمیم بھی شامل ہے۔
ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری لوکل گورنمنٹ ایکٹ پر نظر ثانی کا بھی فیصلہ کیا گیا جبکہ اس حوالے سے ایک کمیٹی بھی قائم کردی گئی۔ دوسری جانب وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ کراچی میں ٹارگیٹڈ آپریشن کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں، یہ کسی جماعت کے نہیں جرائم پیشہ افراد کے خلاف ہے، وفاقی ادارے امن و امان کیلئے سندھ حکومت کو معاونت یقینی بنائیں۔