کراچی (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے آزادی مارچ اور عوامی تحریک کے انقلاب مارچ کے اسلام آباد پہنچنے کے بعد وہاں پیدا ہونے والی صورت حال سے نمٹنے کے لیے طویل مشاورت کے بعد حکومت نے 3 آپشنز پر مشتمل حکمت عملی مرتب کر لی ہے۔
یہ حکمت عملی جمعرات کو وزیر اعظم نواز شریف کی ہدایت پر وفاقی وزیر داخلہ اور وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے جماعت اسلامی، پیپلزپارٹی، متحدہ قومی موومنٹ اور دیگر پارلیمانی جماعتوں کے اہم رہنماؤں سے تفصیلی رابطوں کے بعد مرتب کی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ معاملات کو حل کرانے کے لیے جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق، پیپلزپارٹی کے خورشید شاہ، اعتزاز احسن، گورنر پنجاب چوہدری سرور، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان، حکومت کے سیاسی رابطہ کار اور انتہائی بااثر مذاکراتی نمائندے اہم کردار ادا کررہے ہیں۔
حکومتی حلقوں کا کہنا ہے کہ جب دونوں جماعتوں کے شرکا دھرنا دینے کا آغاز کریں گے اور ان کے مطالبات سامنے آجائیں گے تو پھر ان آپشنز کا استعمال کیا جائے گا، یہ جماعتیں جتنے دن دھرنا یا پرامن احتجاج کریں گی، حکومت رکاوٹ نہیں ڈالے گی۔