کراچی (جیوڈیسک) وفاق نے لیاری گینگ وار کے انتہائی مطلوب ملزمان سمیت دیگر خطرناک مجرموں کی گرفتاری کے لیے بھیجی گئی سمری اعتراض لگا کر سندھ حکومت کو واپس بھجوادی ہے۔
چند روز قبل محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے وفاقی وزارت داخلہ کو لیاری گینگ وار کے انتہائی مطلوب ملزمان عزیر بلوچ، نور محمد عرف بابا لاڈلا، تاج محمد عرف تاجو سمیت 83 خطرناک مجرموں کی گرفتاری کے لیے ریڈ وارنٹ جاری کرنے اور انٹرپول سے گرفتاری کے لیے سمری بھیجی گئی تھی جسے وزارت داخلہ نے اعتراض لگا کر سندھ حکومت کو واپس بھجوا دیا ہے۔
وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق سمری میں لیاری گینگ وار کے 3 ملزمان کے کوائف اور درکار کاغذات نا مکمل ہونے کی بنا پر اسے واپس بھجوایا گیا ہے۔ وفاق کی جانب سے واپس بھیجی گئی سمری کے ساتھ وزارت داخلہ کا ایک نوٹ بھی شامل ہے جس میں کہا گیا ہےکہ ایسا لگتا ہے کہ سندھ حکومت لیاری گینگ وار کے ملزمان کے ریڈوارنٹ جاری کرنے کے حوالے سے سنجیدہ نہیں ہے۔
وزارت داخلہ کی جانب سے سمری واپس بھجوانے کے بعد سندھ حکومت نے ملزمان کے کوائف اور مکمل کاغذات کے لیے قانون نافذ کرنےوالے اداروں سے رابطہ کر لیا ہے۔ ملزمان کے کوائف مکمل کرنے کے بعد سمری دوبارہ وزارت داخلہ کو بھیجی جائے گی۔
واضح رہے گزشتہ دنوں وزیراعظم نوازشریف کی صدارت میں کراچی میں امن وامان کے حوالے سے انتہائی اہم اجلاس ہوا تھا جس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور ڈی جی آئی ایس آئی سمیت پولیس، رینجرز اور دیگر انٹیلی جنس اداروں کے سربراہان نے شرکت کی تھی، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ سندھ حکومت انتہائی مطلوب ملزمان کی گرفتاری کے لیے وفاق سے رابطہ کرے گی جس کے بعد ان کے ریڈوارنٹ جاری کیے جائیں گے۔