اسلام آباد (جیوڈیسک) پانچ صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جسٹس اطہر من اللہ نے تحریر کیا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ وفاقی حکومت سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر، سابق وزیراعظم شوکت عزیز اور سابق وفاقی وزیر زاہد حامد کیخلاف کاروائی نہیں کر سکتی۔
فیصلے میں کہا گیا کہ غداری کیس کا ٹرائل روکنے پر وفاقی حکومت سمیت تمام فریقین نےاتفاق کیا جس کے بعد موجودہ حالات میں صرف پرویز مشرف کے خلاف ٹرائل کرنا بے سود ہو گا اور انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لیے خصوصی عدالت کی کاروائی بھی معطل کی گئی فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ تین فروری سے غداری کیس سے متعلق درخواستوں کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر ہو گی۔
واضح رہے کہ خصوصی عدالت نے پرویز مشرف سمیت سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر، سابق وزیراعظم شوکت عزیز اور سابق وفاقی وزیر زاہد حامد کے خلاف بھی غداری کیس کا ٹرائل شروع کرنے کا حکم دیا تھا۔