کراچی (جیوڈیسک) وفاقی وزیرتجارت خرم دستگیر نے کہا ہے کہ عوام کی منتخب کردہ سندھ حکومت کا وفاق احترام کرتا ہے، کراچی آپریشن میں اتارچڑھائو آئے گا مگر آپریشن جاری رہے گا۔
کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری میں تاجروںوصنعتکاروں سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ حکومت نے مستقبل میںروپے کی قدرمستحکم رکھنے اور برآمدکنندگان کو ریلیف دینے کے لیے وزارت تجارت کی سفارشات پرامریکی ڈالر کے اتار چڑھائو کو 98 سے 102روپے تک محدود کردیا۔
اتار چڑھائو 4 روپے سے تجاوز ہونے کی صورت میں حکومت مداخلت کرے گی، ڈر کرنہیں عزم کے ساتھ فیصلے کرنے ہوں گے، معیشت کو سرحدوں میں قید کرنے کی کوشش سے معاشی نمورک جائے گی۔
علاقائی تجارت کوفروغ دیے بغیر معاشی ترقی ممکن نہیں، بھارت کے ساتھ تنازعات کے باوجود اکنامک ڈپلومیسی کی پالیسی برقرار رکھی گئی ہے کیونکہ پاکستان کوبہرصورت اپنے ہمسایوں کے ساتھ تجارت کو فروغ دینا پڑے گا۔
جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے کے بعدیورپ کے لیے 90 فیصد پاکستانی مصنوعات کی ایکسپورٹ زیروریٹڈ ہوگئی ہے اور اس تاریخ ساز سہولت سے مکمل استفادے کے لیے ضروری ہے کہ ویلیوایڈیشن پرزیادہ توجہ دی جائے۔
پاکستان میں پیدا ہونے والی ہر کلوگرام کاٹن سے گارمنٹس تیار کرکے برآمدکی جائے۔ انہوں نے بتایا کہ جی ایس پی پلس کا پہلا جائزہ اجلاس جنوری 2016 میں منعقد ہوگا، معیشت کو فروغ دینے کے لیے برازیل، افریقہ اور آسیان ممالک کی مارکیٹوں تک رسائی حاصل کرنا ہوگی تاکہ معاشی ترقی کے اثرات عوام تک منتقل ہوسکیں۔