اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی حکومت کی جانب سے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران عالمی بینکوں اور عالمی مالیاتی اداروں سے مجموعی طور پر کل 19ارب ڈالر سے زاہد قرضے لیے جانے کا انکشاف ہوا ہے جس میں سے گزشتہ پانچ سالوں عالمی بینکوں سے 14 ارب ڈالر سے زائد جبکہ آئی ایم ایف سے تین سالوں میں 5 ارب 76 کروڑ 80 لاکھ ڈالر قرضہ لیا گیا۔
حکومت نے 2011-12 سے لے کر 2015-16 تک مختلف عالمی بینکوں سے 14 ارب 16کروڑ 33 لاکھ امریکی ڈالر کا قرضہ لیا ہے۔ حکومت کی جانب سے سب سے زیادہ ورلڈ بینک (آئی ڈی اے) سے 5 ارب 3کروڑ96لاکھ ڈالر کا قرضہ لیا ہے۔ ایشائی ترقیاتی بینک سے 3ارب 34 کروڑ 23 لاکھ ڈالر، اسلامی ترقیاتی بینکوں سے 2 ارب 53 کروڑ، کریڈٹ سوئپ سے کی سربراہی میں بینکوں کے کنسورشیم سے 1 ارب 35 کروڑ 55 لاکھ روپے، اسلامی ترقیاتی بینک 68 کروڑ 83 لاکھ، ورلڈ بینک (آئی بی آر ڈی) 45 کروڑ 89 لاکھ، نور بینک کی سربراہی میں بینکوں کا کنسورشیم 44کروڑ ڈالر، اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک (لندن ) 27 کروڑ 26 لاکھ ڈالر، دبئی اسلامی بینک 7کروڑ، ای سی او ٹریڈ بینک 6 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کا قرضہ لیا ہے۔
حکومت نے آئی ایم ایف سے 2014 سے 2016 تک 5ارب 76 کروڑ 80 لاکھ ڈالر قرضہ لیا ہے جس میں 2014 میں 1 ارب 65 کروڑ 30 لاکھ ، 2015 میں 2ارب 60 کروڑ 70 لاکھ اور 2016 میں 1 ارب 50 لاکھ 80 ہزا ڈالر کا قرضہ لیا ہے۔