کراچی (جیوڈیسک) وفاقی حکومت نے الیکشن کمیشن کی ازسرنو تشکیل پر غور شروع کر دیا ہے، اس حوالے سے حکومتی قانونی ماہرین کو کہا گیا ہے کہ فوری طور پر قانونی سفارشات مرتب کی جائیں۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے موجودہ الیکشن کمیشن پربڑھتے ہوئے اعتراضات کے بعد حکومتی مذاکراتی ٹیم اورسیاسی رابطہ کاروں نے اعلیٰ حکومتی شخصیت کوکہا ہے۔
کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر ضروری ہے کہ الیکشن کمیشن کی ازسرنو تشکیل کے لئے قانون سازی کی جائے، جس کے لئے حکومتی شخصیت نے گرین سگنل دے دیا اور وفاقی حکومت نے اپنی قانونی ٹیم کو ہدایت جاری کردی ہیں۔
قانونی ٹیم نے اس حوالے سے مشاورت شروع کر دی اور سفارشات تیار کر کے ڈرافٹ پارلیمانی انتخابی اصلاحات کمیٹی کے حوالے کیا جائے گا، بعدازاں تمام پارلیمانی جماعتوں کی رائے۔
اور سفارشات کی روشنی میں الیکشن کمیشن کی ازسرنو تشکیل کے لئے پارلیمنٹ میں قانون سازی کرکے نئی آئینی ترمیم کی جائے گی۔ آئینی ترمیم کے ذریعے نئے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کے انتخاب اور انتظامی معاملات کے موجودہ طریقہ کار کو تبدیل کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی ہدایت پر سیاسی رابطہ کار نے وزیراعظم کا اہم پیغام جماعت اسلامی اور ایم کیو ایم کی قیادت تک پہنچا دیا ہے۔ اوراس پیغام میں کہا گیا ہے کہ عمران خان اور طاہر القادری سے رابطہ کر کے کہیں کہ حکومتی ٹیم فائنل کن مذاکرات کے لئے تیار ہے تا کہ بحران کو سیاسی انداز میں حل کیا جائے۔